21 بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہوکہجِن کو اُس کی خبر نہیں پُہنچی وہ دیکھیں گےاور جِنہوں نے نہیں سُنا وہ سمجھیں گے۔
22 اِسی لِئے مَیں تُمہارے پاس آنے سے بار بار رُکا رہا۔
23 مگر چُونکہ مُجھ کو اب اِن مُلکوں میں جگہ باقی نہیں رہی اور بُہت برسوں سے تُمہارے پاس آنے کا مُشتاق بھی ہُوں۔
24 اِس لِئے جب اِسفانیہ کو جاؤُں گا تو تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا جاؤُں گا کیونکہ مُجھے اُمّید ہے کہ اُس سفر میں تُم سے مِلُوں گا اور جب تُمہاری صُحبت سے کِسی قدر میرا جی بھر جائے گا تو تُم مُجھے اُس طرف روانہ کر دو گے۔
25 لیکن بِالفعل تو مُقدّسوں کی خِدمت کرنے کے لِئے یروشلِیم کو جاتا ہُوں۔
26 کیونکہ مَکِدُنیہ اور اَخیہ کے لوگ یروشلِیم کے غرِیب مُقدّسوں کے لِئے کُچھ چندہ کرنے کو رضامند ہُوئے۔
27 کِیا تو رضامندی سے مگر وہ اُن کے قرض دار بھی ہیں کیونکہ جب غَیر قَومیں رُوحانی باتوں میں اُن کی شرِیک ہُوئی ہیں تو لازِم ہے کہ جِسمانی باتوں میں اُن کی خِدمت کریں۔