6 لیکن یہ بات نہیں کہ خُدا کا کلام باطِل ہو گیا ۔ اِس لِئے کہ جو اِسرا ئیل کی اَولاد ہیں وہ سب اِسرائیلی نہیں۔
7 اور نہ ابرہا م کی نسل ہونے کے سبب سے سب فرزند ٹھہرے بلکہ یہ لِکھا ہے کہ اِضحا ق ہی سے تیری نسل کہلائے گی۔
8 یعنی جِسمانی فرزند خُدا کے فرزند نہیں بلکہ وعدہ کے فرزند نسل گِنے جاتے ہیں۔
9 کیونکہ وعدہ کا قَول یہ ہے کہ مَیں اِس وقت کے مُطابِق آؤُں گا اور سار ہ کے بیٹا ہو گا۔
10 اور صِرف یہی نہیں بلکہ رِبقہ بھی ایک شخص یعنی ہمارے باپ اِضحاق سے حامِلہ تھی۔
11 اور ابھی تک نہ تو لڑکے پَیدا ہُوئے تھے اور نہ اُنہوں نے نیکی یا بدی کی تھی کہ اُس سے کہا گیا کہ بڑا چھوٹے کی خِدمت کرے گا۔
12 تاکہ خُدا کا اِرادہ جو برگُزِیدگی پر مَوقُوف ہے اَعمال پر مَبنی نہ ٹھہرے بلکہ بُلانے والے پر۔