17 کیونکہ اگر خُدا کی یِہی مرضی ہو کہ تُم نیکی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھاؤ تو یہ بدی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھانے سے بِہتر ہے۔
18 اِس لِئے کہ مسِیح نے بھی یعنی راست باز نے ناراستوں کے لِئے گُناہوں کے باعِث ایک بار دُکھ اُٹھایا تاکہ ہم کو خُدا کے پاس پُہنچائے ۔ وہ جِسم کے اِعتبار سے تو مارا گیا لیکن رُوح کے اِعتبار سے زِندہ کِیا گیا۔
19 اِسی میں اُس نے جا کر اُن قَیدی رُوحوں میں مُنادی کی۔
20 جو اُس اگلے زمانہ میں نافرمان تِھیں جب خُدا نُوح کے وقت میں تحمُّل کر کے ٹھہرا رہا تھا اور وہ کشتی تیّار ہو رہی تھی جِس پر سوار ہو کر تھوڑے سے آدمی یعنی آٹھ جانیں پانی کے وسِیلہ سے بچِیں۔
21 اور اُسی پانی کا مُشابِہ بھی یعنی بپتِسمہ یِسُوع مسِیح کے جی اُٹھنے کے وسِیلہ سے اب تُمہیں بچاتا ہے ۔ اُس سے جِسم کی نجاست کا دُور کرنا مُراد نہیں بلکہ خالِص نیّت سے خُدا کا طالِب ہونا مُراد ہے۔
22 وہ آسمان پر جا کر خُدا کی د ہنی طرف بَیٹھا ہے اور فرِشتے اور اِختیارات اور قُدرتیں اُس کے تابِع کی گئی ہیں۔