7 سب کُچھ سہہ لیتی ہے ۔ سب کُچھ یقِین کرتی ہے۔ سب باتوں کی اُمّید رکھتی ہے ۔ سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔
8 مُحبّت کو زوال نہیں ۔ نبُوّتیں ہوں تو مَوقُوف ہو جائیں گی ۔ زُبانیں ہوں تو جاتی رہیں گی ۔ عِلم ہو تو مِٹ جائے گا۔
9 کیونکہ ہمارا عِلم ناقِص ہے اور ہماری نبُوّت ناتمام۔
10 لیکن جب کامِل آئے گا تو ناقِص جاتا رہے گا۔
11 جب مَیں بچّہ تھا تو بچّوں کی طرح بولتا تھا ۔ بچّوں کی سی طبِیعت تھی ۔ بچّوں کی سی سمجھ تھی۔ لیکن جب جوان ہُؤا تو بچپن کی باتیں ترک کر دِیں۔
12 اب ہم کو آئینہ میں دُھندلا سا دِکھائی دیتا ہے مگر اُس وقت رُوبرُو دیکھیں گے ۔ اِس وقت میرا عِلم ناقِص ہے مگر اُس وقت اَیسے پُورے طَور پر پہچانُوں گاجَیسے مَیں پہچانا گیا ہُوں۔
13 غرض اِیمان اُمّید مُحبّت یہ تِینوں دائِمی ہیں مگر افضل اِن میں مُحبّت ہے۔