۲-کُرِنتھِیوں 7:3-9 URD

3 مَیں تُمہیں مُجرِم ٹھہرانے کے لِئے یہ نہیں کہتا کیونکہ پہلے ہی کہہ چُکا ہُوں کہ تُم ہمارے دِلوں میں اَیسے بس گئے ہو کہ ہم تُم ایک ساتھ مَریں اور جِئیں۔

4 مَیں تُم سے بڑی دِلیری کے ساتھ باتیں کرتا ہُوں ۔ مُجھے تُم پر بڑا فخر ہے ۔ مُجھ کو پُوری تسلّی ہو گئی ہے ۔ جِتنی مُصِیبتیں ہم پر آتی ہیں اُن سب میں میرا دِل خُوشی سے لبریز رہتا ہے۔

5 کیونکہ جب ہم مَکِدُنیہ میں آئے اُس وقت بھی ہمارے جِسم کو چَین نہ مِلا بلکہ ہر طرف سے مُصِیبت میں گِرفتار رہے ۔ باہر لڑائِیاں تِھیں ۔ اندر دہشتیں۔

6 تَو بھی عاجِزوں کو تسلّی بخشنے والے یعنی خُدا نے طِطُس کے آنے سے ہم کو تسلّی بخشی۔

7 اور نہ صِرف اُس کے آنے سے بلکہ اُس کی اُس تسلّی سے بھی جو اُس کو تُمہاری طرف سے ہُوئی اور اُس نے تُمہارا اِشتیاق ۔ تُمہارا غم اور تُمہارا جوش جو میری بابت تھا ہم سے بیان کِیا جِس سے مَیں اَور بھی خُوش ہُؤا۔

8 گو مَیں نے تُم کو اپنے خَط سے غمگِین کِیا مگر اُس سے پچھتاتا نہیں ۔ اگرچہ پہلے پچھتاتا تھا چُنانچہ دیکھتا ہُوں کہ اُس خَط سے تُم کو غم ہُؤا ۔ گو تھوڑے ہی عرصہ تک رہا۔

9 اب مَیں اِس لِئے خُوش نہیں ہُوں کہ تُم کو غم ہُؤا بلکہ اِس لِئے کہ تُمہارے غم کا انجام تَوبہ ہُؤا کیونکہ تُمہارا غم خُدا پرستی کا تھا تاکہ تُم کو ہماری طرف سے کِسی طرح کا نُقصان نہ ہو۔