دانی ایل 6:2-8 URD

2 اور اُن پر تِین وزِیر ہوں جِن میں سے ایک دانی ایل تھا تاکہ ناظِم اُن کو حِساب دیں اور بادشاہ خسارت نہ اُٹھائے۔

3 اور چُونکہ دانی ایل میں فاضِل رُوح تھی اِس لِئے وہ اُن وزِیروں اور ناظِموں پر سبقت لے گیا اور بادشاہ نے چاہا کہ اُسے تمام مُلک پر مُختار ٹھہرائے۔

4 تب اُن وزِیروں اور ناظِموں نے چاہا کہ مُلک داری میں دانی ایل پرقصُور ثابِت کریں لیکن وہ کوئی مَوقع یا قصُور نہ پا سکے کیونکہ وہ دِیانت دار تھا اور اُس میں کوئی خطا یا تقصِیر نہ تھی۔

5 تب اُنہوں نے کہا کہ ہم اِس دانی ایل کو اُس کے خُدا کی شرِیعت کے سِوا کِسی اَور بات میں قصُور وار نہ پائیں گے۔

6 پس یہ وزِیر اور ناظِم بادشاہ کے حضُور جمع ہُوئے اور اُس سے یُوں کہنے لگے کہ اَے دارا بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔

7 مملکت کے تمام وزِیروں اور حاکِموں اور ناظِموں اور مُشِیروں اور سرداروں نے باہم مشورَت کی ہے کہ ایک خُسروانہ آئِین مُقرّر کریں اور ایک اِمتناعی فرمان جاری کریں تاکہ اَے بادشاہ تِیس روز تک جو کوئی تیرے سِوا کِسی معبُود یا آدمی سے کوئی درخواست کرے شیروں کی ماند میں ڈال دِیا جائے۔

8 اب اَے بادشاہ اِس فرمان کو قائِم کر اور نوِشتہ پر دستخط کر تاکہ تبدِیل نہ ہو جَیسے مادیوں اور فارسیوں کے آئِین جو تبدِیل نہیں ہوتے۔