دانی ایل 11 URD

مِصر اور شاہِ جنُوب (ارام )

1 اور دارا مادی کی سلطنت کے پہلے سال میں مَیں ہی اُس کو قائِم کرنے اور تقوِیّت دینے کو کھڑا ہُؤا۔

2 اور اب مَیں تُجھ کو حقِیقت بتاتا ہُوں ۔فار س میں ابھی تِین بادشاہ اَور برپا ہوں گے اور چَوتھا اُن سب سے زِیادہ دَولت مند ہو گا اور جب وہ اپنی دَولت سے تقوِیت پائے گا تو سب کو یُونا ن کی سلطنت کے خِلاف اُبھارے گا۔

3 لیکن ایک زبردست بادشاہ برپا ہو گا جو بڑے تسلُّط سے حُکمران ہو گا اور جو کُچھ چاہے گا کرے گا۔

4 اور اُس کے برپا ہوتے ہی اُس کی سلطنت کو زوال آئے گا اور آسمان کی چاروں ہواؤں کی اطراف پر تقسِیم ہو جائے گی لیکن نہ اُس کی نسل کو مِلے گی اور نہ اُس کا سا اِقبال باقی رہے گا بلکہ وہ سلطنت جڑ سے اُکھڑ جائے گی اور غَیروں کے لِئے ہو گی۔

5 اور شاہِ جنُوب زور پکڑے گا اور اُس کے اُمرا میں سے ایک اُس سے زِیادہ اِقتدار و اِختیار حاصِل کرے گا اور اُس کی سلطنت بُہت بڑی ہو گی۔

6 اور چند سال کے بعد وہ آپس میں میل کریں گے کیونکہ شاہِ جنُوب کی بیٹی شاہِ شِمال کے پاس آئے گی تاکہ اِتحاد قائِم ہو لیکن اُس میں قُوّتِ بازُو نہ رہے گی اور نہ وہ بادشاہ قائِم رہے گا نہ اُس کا اِقتدار بلکہ اُن ایّام میں وہ اپنے باپ اور اپنے لانے والوں اور تقوِیت دینے والے سمیت ترک کی جائے گی۔

7 لیکن اُس کی جڑوں کی ایک شاخ سے ایک شخص اُس کی جگہ برپا ہو گا ۔ وہ سِپہ سالار ہو کر شاہِ شِمال کے قلعہ میں داخِل ہو گا اور اُن پر حملہ کرے گا اور غالِب آئے گا۔

8 اور اُن کے بُتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو سونے چاندی کے قِیمتی ظرُوف سمیت اسِیر کر کے مِصر کو لے جائے گا اور چند سال تک شاہِ شِمال سے دست بردار رہے گا۔

9 پِھر وہ شاہِ جنُوب کی مملکت میں داخِل ہو گا پر اپنے مُلک کو واپس جائے گا۔

10 لیکن اُس کے بیٹے برانگیختہ ہوں گے جو بڑا لشکر جمع کریں گے اور وہ چڑھائی کر کے پَھیلے گا اور گُذر جائے گا اور وہ لَوٹ کر اُس کے قلعہ تک لڑیں گے۔

11 اور شاہِ جنُوب غضب ناک ہو کر نِکلے گا اور شاہِ شِمال سے جنگ کرے گا اور وہ بڑا لشکر لے کر آئے گا اور وہ بڑا لشکر اُس کے حوالہ کر دِیا جائے گا۔

12 اور جب وہ لشکر پراگندہ کر دِیا جائے گا تو اُس کے دِل میں گھمنڈ سمائے گا ۔ وہ لاکھوں کو گِرائے گا لیکن غالِب نہ آئے گا۔

13 اور شاہِ شِمال پِھر حملہ کرے گا اور پہلے سے زِیادہ لشکر جمع کرے گا اور چند سال کے بعد بُہت سے لشکر و مال کے ساتھ پِھر حملہ آور ہو گا۔

14 اور اُن دِنوں میں بُہتیرے شاہِ جنُوب پر چڑھائی کریں گے اور تیری قَوم کے قزّاق بھی اُٹھیں گے کہ اُس رویا کو پُورا کریں پر وہ گِر جائیں گے۔

15 چُنانچہ شاہِ شِمال آئے گا اور دمدمہ باندھے گا اور حصِین شہر لے لے گا اور جنُوب کی طاقت قائِم نہ رہے گی اور اُس کے چِیدہ مَردوں میں مُقابلہ کی تاب نہ ہو گی۔

16 اور حملہ آور جو کُچھ چاہے گا کرے گا اور کوئی اُس کا مُقابلہ نہ کر سکے گا ۔ وہ اُس جلالی مُلک میں قِیام کرے گا اور اُس کے ہاتھ میں تباہی ہو گی۔

17 اور وہ یہ اِرادہ کرے گا کہ اپنی مملکت کی تمام شَوکت کے ساتھ اُس میں داخِل ہو اور صادِق اُس کے ساتھ ہوں گے ۔ وہ کامیاب ہو گا اور وہ اُسے جوان کُنواری دے گا کہ اُس کی بربادی کا باعِث ہو لیکن یہ تدبِیر قائِم نہ رہے گی اور اُس کو اِس سے کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔

18 پِھر وہ بحری مُمالِک کا رُخ کرے گا اور بُہت سے لے لے گا لیکن ایک سردار اُس کی ملامت کو مَوقُوف کرے گا بلکہ اُسے اُسی کے سر پر ڈالے گا۔

19 تب وہ اپنے مُلک کے قلعوں کی طرف مُڑے گا لیکن ٹھوکر کھا کر گِر پڑے گا اور معدُوم ہو جائے گا۔

20 اور اُس کی جگہ ایک اَور برپا ہو گا جو اُس خُوبصُورت مملکت میں خراج گِیر کو بھیجے گا لیکن وہ چند روز میں بے قہر و جنگ ہی ہلاک ہو جائے گا۔

شاہِ جنُوب (ارام ) ۔ ایک پاجی بادشاہ

21 پِھراُس کی جگہ ایک پاجی برپا ہو گا جو سلطنت کی عِزّت کا حق دار نہ ہو گا لیکن وہ ناگہان آئے گا اور چاپلُوسی کر کے مملکت پر قابِض ہو جائے گا۔

22 اور وہ سَیلابِ افواج کو اپنے سامنے رگیدے گا اور شِکست دے گا اور امِیرعہد کو بھی نہ چھوڑے گا۔

23 اور جب اُس کے ساتھ عہد و پَیمان ہو جائے گا تو دغابازی کرے گا کیونکہ وہ بڑھے گا اور ایک قلِیل جماعت کی مدد سے اِقتدار حاصِل کرے گا۔

24 اور ایّامِ امن میں مُلک کے زرخیز مقامات میں داخِل ہوگا اور جو کُچھ اُس کے باپ دادا اور اُن کے آبا و اجداد سے نہ ہُؤا تھا کر دِکھائے گا ۔ وہ غنِیمت اور لُوٹ اور مال اُن میں تقسِیم کرے گا اور کُچھ عرصہ تک مضبُوط قلعوں کے خِلاف منصُوبے باندھے گا۔

25 وہ اپنے زور اور دِل کو اُبھارے گا کہ بڑی فَوج کے ساتھ شاہِ جنُوب پر حملہ کرے اور شاہِ جنُوب نِہایت بڑا اور زبردست لشکر لے کر اُس کے مُقابلہ کو نِکلے گا پر وہ نہ ٹھہرے گا کیونکہ وہ اُس کے خِلاف منصُوبے باندھیں گے۔

26 بلکہ جو اُس کا دِیا کھاتے ہیں وُہی اُسے شِکست دیں گے اور اُس کی فَوج پراگندہ ہو گی اور بُہت سے قتل ہوں گے۔

27 اور اِن دونوں بادشاہوں کے دِل شرارت کی طرف مائِل ہوں گے ۔ وہ ایک ہی دسترخوان پر بَیٹھ کر جُھوٹ بولیں گے پر کامیابی نہ ہو گی کیونکہ خاتِمہ مُقرّرہ وقت پر ہو گا۔

28 تب وہ بُہت سی غنِیمت لے کر اپنے مُلک کو واپس جائے گا اور اُس کا دِل عہدِ مُقدّس کے خِلاف ہو گا اور وہ اپنی مرضی پُوری کر کے اپنے مُلک کو واپس جائے گا۔

29 مُقرّرہ وقت پر وہ پِھر جنُوب کی طرف خُرُوج کرے گا لیکن یہ حملہ پہلے کی مانِند نہ ہو گا۔

30 کیونکہ اہلِ کِتّیِم کے جہاز اُس کے مُقابلہ کو نِکلیں گے اور وہ رنجِیدہ ہو کر مُڑے گا اور عہدِ مُقدّس پر اُس کا غضب بھڑکے گا اور وہ اُس کے مُطابِق عمل کرے گابلکہ وہ مُڑ کر اُن لوگوں سے جو عہدِ مُقدّس کو ترک کریں گے اِتفاق کرے گا۔

31 اور افواج اُس کی مدد کریں گی اور وہ مُحکم مَقدِس کو ناپاک اور دائِمی قُربانی کو مَوقُوف کریں گے اور اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز کو اُس میں نصب کریں گے۔

32 اور وہ عہدِ مُقدّ س کے خِلاف شرارت کرنے والوں کو خُوشامد کر کے برگشتہ کرے گا لیکن اپنے خُدا کو پہچاننے والے تقوِیت پا کر کُچھ کر دِکھائیں گے۔

33 اور وہ جو لوگوں میں اہلِ دانِش ہیں بُہتوں کو تعلِیم دیں گے لیکن وہ کُچھ مُدّت تک تلوار اور آگ اور اسِیری اور لُوٹ مار سے تباہ حال رہیں گے۔

34 اور جب تباہی میں پڑیں گے تو اُن کو تھوڑی سی مدد سے تقوِیت پُہنچے گی لیکن بُہتیرے خُوشامد گوئی سے اُن میں آمِلیں گے۔

35 اور بعض اہلِ فہم تباہ حال ہوں گے تاکہ پاک و صاف اور برّاق ہو جائیں جب تک آخِری وقت نہ آ جائے کیونکہ یہ مُقرّرہ وقت تک مُلتوی ہے۔

36 اور بادشاہ اپنی مرضی کے مُطابِق چلے گا اور تکبُّر کرے گا اور سب معبُودوں سے بڑا بنے گا اور اِلہٰوں کے اِلہٰ کے خِلاف بُہت سی حَیرت انگیز باتیں کہے گا اور اِقبال مند ہو گا یہاں تک کہ قہر کی تسکِین ہو جائے گی کیونکہ جو کُچھ مُقرّر ہو چُکا ہے واقِع ہو گا۔

37 وہ اپنے باپ دادا کے معبُودوں کی پروا نہ کرے گا اور نہ عَورتوں کی مرغُوبہ کو اور نہ کِسی اَور معبُود کو مانے گا بلکہ اپنے آپ ہی کو سب سے بالا جانے گا۔

38 اور اپنے مکان پر معبُودِ حِصار کی تعظِیم کرے گا اور جِس معبُود کو اُس کے باپ دادا نہ جانتے تھے سونا اور چاندی اور قِیمتی پتّھر اور نفِیس ہدئے دے کر اُس کی تکرِیم کرے گا۔

39 وہ بیگانہ معبُود کی مدد سے مُحکم قلعوں پر حملہ کرے گا ۔ جو اُس کو قبُول کریں گے اُن کو بڑی عِزّت بخشے گا اور بُہتوں پر حاکِم بنائے گا اور رِشوت میں مُلک کو تقِیسم کرے گا۔

40 اور خاتِمہ کے وقت میں شاہِ جنُوب اُس پر حملہ کرے گا اور شاہِ شِمال رتھ اور سوار اور بُہت سے جہاز لے کر گِردباد کی مانِند اُس پر چڑھ آئے گا اور مُمالِک میں داخِل ہو کر سَیلاب کی مانِند گُذرے گا۔

41 اور جلالی مُلک میں بھی داخِل ہو گا اور بُہت سے مغلُوب ہو جائیں گے لیکن ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون کے خاص لوگ اُس کے ہاتھ سے چُھڑا لِئے جائیں گے۔

42 وہ دِیگر مُمالِک پر بھی ہاتھ چلائے گا اور مُلکِ مِصر بھی بچ نہ سکے گا۔

43 بلکہ وہ سونے چاندی کے خزانوں اور مِصر کی تمام نفِیس چِیزوں پر قابِض ہو گا اور لُوبی اور کُوشی بھی اُس کے ہمرکاب ہوں گے۔

44 لیکن مشرِقی اور شِمالی اطراف سے افواہیں اُسے پریشان کریں گی اور وہ بڑے غضب سے نِکلے گا کہ بُہتوں کو نیست و نابُود کرے۔

45 اور وہ شاندار مُقدّس پہاڑ اور سمُندر کے درمِیان شاہی خَیمے لگائے گا لیکن اُس کا خاتِمہ ہو جائے گا اور کوئی اُس کا مددگار نہ ہو گا۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12