16 تُو نے اپنے سَوداگروں کو آسمان کے سِتاروں سے زِیادہ فراوان کِیا۔ چٹ کر جانے والی ٹِڈّی خراب کر کے اُڑ جاتی ہے۔
17 تیرے اُمرا ملخ اور تیرے سردار ٹِڈّیوں کا ہجُوم ہیں جو سردی کے وقت جھاڑِیوں میں رہتی ہیں اور جب آفتاب نِکلتا ہے تو اُڑ جاتی ہیں اور اُن کا مکان کوئی نہیں جانتا۔
18 اَے شاہِ اسُور تیرے چرواہے سو گئے ۔ تیرے سردار لیٹ گئے ۔ تیری رعایا پہاڑوں پر پراگندہ ہو گئی اور اُس کو فراہم کرنے والا کوئی نہیں۔
19 تیری شِکستگی لاعِلاج ہے ۔ تیرا زخم کاری ہے ۔ تیرا حال سُن کر سب تالی بجائیں گے کیونکہ کَون ہے جِس پر ہمیشہ تیری شرارت کا بار نہ تھا؟۔