رومیوں 15:24-30 UGV

24 اِس لئے اب یہ خواہش پوری کرنے کی اُمید رکھتا ہوں۔ کیونکہ مَیں نے سپین جانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اُمید ہے کہ راستے میں آپ سے ملوں گا اور آپ آگے کے سفر کے لئے میری مدد کر سکیں گے۔ لیکن پہلے مَیں کچھ دیر کے لئے آپ کی رفاقت سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں۔

25 اِس وقت مَیں یروشلم جا رہا ہوں تاکہ وہاں کے مُقدّسین کی خدمت کروں۔

26 کیونکہ مکدُنیہ اور اخیہ کی جماعتوں نے یروشلم کے اُن مُقدّسین کے لئے ہدیہ جمع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو غریب ہیں۔

27 اُنہوں نے یہ خوشی سے کیا اور در اصل یہ اُن کا فرض بھی ہے۔ غیریہودی تو یہودیوں کی روحانی برکتوں میں شریک ہوئے ہیں، اِس لئے غیریہودیوں کا فرض ہے کہ وہ یہودیوں کو بھی اپنی مالی برکتوں میں شریک کر کے اُن کی خدمت کریں۔

28 چنانچہ اپنا یہ فرض ادا کرنے اور مقامی بھائیوں کا یہ سارا پھل یروشلم کے ایمان داروں تک پہنچانے کے بعد مَیں آپ کے پاس سے ہوتا ہوا سپین جاؤں گا۔

29 اور مَیں جانتا ہوں کہ جب مَیں آپ کے پاس آؤں گا تو مسیح کی پوری برکت لے کر آؤں گا۔

30 بھائیو، مَیں ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح اور روح القدس کی محبت کو یاد دلا کر آپ سے منت کرتا ہوں کہ آپ میرے لئے اللہ سے دعا کریں اور یوں میری روحانی جنگ میں شریک ہو جائیں۔