12 مطلب یہ نہیں کہ مَیں یہ سب کچھ حاصل کر چکا یا کامل ہو چکا ہوں۔ لیکن مَیں منزلِ مقصود کی طرف دوڑا ہوا جاتا ہوں تاکہ وہ کچھ پکڑ لوں جس کے لئے مسیح عیسیٰ نے مجھے پکڑ لیا ہے۔
13 بھائیو، مَیں اپنے بارے میں یہ خیال نہیں کرتا کہ مَیں اِسے حاصل کر چکا ہوں۔ لیکن مَیں اِس ایک ہی بات پر دھیان دیتا ہوں، جو کچھ میرے پیچھے ہے وہ مَیں بھول کر سخت تگ و دَو کے ساتھ اُس طرف بڑھتا ہوں جو آگے پڑا ہے۔
14 مَیں سیدھا منزلِ مقصود کی طرف دوڑا ہوا جاتا ہوں تاکہ وہ انعام حاصل کروں جس کے لئے اللہ نے مجھے مسیح عیسیٰ میں آسمان پر بُلایا ہے۔
15 چنانچہ ہم میں سے جتنے کامل ہیں آئیں، ہم ایسی سوچ رکھیں۔ اور اگر آپ کسی بات میں فرق سوچتے ہیں تو اللہ آپ پر یہ بھی ظاہر کرے گا۔
16 جو بھی ہو، جس مرحلے تک ہم پہنچ گئے ہیں آئیں، ہم اُس کے مطابق زندگی گزاریں۔
17 بھائیو، مل کر میرے نقشِ قدم پر چلیں۔ اور اُن پر خوب دھیان دیں جو ہمارے نمونے پر چلتے ہیں۔
18 کیونکہ جس طرح مَیں نے آپ کو کئی بار بتایا ہے اور اب رو رو کر بتا رہا ہوں، بہت سے لوگ اپنے چال چلن سے ظاہر کرتے ہیں کہ وہ مسیح کی صلیب کے دشمن ہیں۔