2 بڑا ہجوم اُس کے پیچھے ہو لیا اور اُس نے اُنہیں وہاں شفا دی۔
3 کچھ فریسی آئے اور اُسے پھنسانے کی غرض سے سوال کیا، ”کیا جائز ہے کہ مرد اپنی بیوی کو کسی بھی وجہ سے طلاق دے؟“
4 عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے کلامِ مُقدّس میں نہیں پڑھا کہ ابتدا میں خالق نے اُنہیں مرد اور عورت بنایا؟
5 اور اُس نے فرمایا، ’اِس لئے مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر اپنی بیوی کے ساتھ پیوست ہو جاتا ہے۔ وہ دونوں ایک ہو جاتے ہیں۔‘
6 یوں وہ کلامِ مُقدّس کے مطابق دو نہیں رہتے بلکہ ایک ہو جاتے ہیں۔ جسے اللہ نے جوڑا ہے اُسے انسان جدا نہ کرے۔“
7 اُنہوں نے اعتراض کیا، ”تو پھر موسیٰ نے یہ کیوں فرمایا کہ آدمی طلاق نامہ لکھ کر بیوی کو رُخصت کر دے؟“
8 عیسیٰ نے جواب دیا، ”موسیٰ نے تمہاری سخت دلی کی وجہ سے تم کو اپنی بیوی کو طلاق دینے کی اجازت دی۔ لیکن ابتدا میں ایسا نہ تھا۔