1 چودہ سال کے بعد مَیں دوبارہ یروشلم گیا۔ اِس دفعہ برنباس ساتھ تھا۔ مَیں طِطُس کو بھی ساتھ لے کر گیا۔
2 مَیں ایک مکاشفے کی وجہ سے گیا جو اللہ نے مجھ پر ظاہر کیا تھا۔ میری علیٰحدگی میں اُن کے ساتھ میٹنگ ہوئی جو اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ اِس میں مَیں نے اُنہیں وہ خوش خبری پیش کی جو مَیں غیریہودیوں کو سناتا ہوں۔ مَیں نہیں چاہتا تھا کہ جو دوڑ مَیں دوڑ رہا ہوں یا ماضی میں دوڑا تھا وہ آخرکار بےفائدہ نکلے۔
3 اُس وقت وہ یہاں تک میرے حق میں تھے کہ اُنہوں نے طِطُس کو بھی اپنا ختنہ کروانے پر مجبور نہیں کیا، اگرچہ وہ غیریہودی ہے۔
4 اور چند یہی چاہتے تھے۔ لیکن یہ جھوٹے بھائی تھے جو چپکے سے اندر گھس آئے تھے تاکہ جاسوس بن کر ہماری اُس آزادی کے بارے میں معلومات حاصل کر لیں جو ہمیں مسیح میں ملی ہے۔ یہ ہمیں غلام بنانا چاہتے تھے،
5 لیکن ہم نے لمحہ بھر اُن کی بات نہ مانی اور نہ اُن کے تابع ہوئے تاکہ اللہ کی خوش خبری کی سچائی آپ کے درمیان قائم رہے۔
6 اور جو راہنما سمجھے جاتے تھے اُنہوں نے میری بات میں کوئی اضافہ نہ کیا۔ (اصل میں مجھے کوئی پروا نہیں کہ اُن کا اثر و رسوخ تھا کہ نہیں۔ اللہ تو انسان کی ظاہری حالت کا لحاظ نہیں کرتا۔)