1 دولت مندو، اب میری بات سنیں! خوب روئیں اور گریہ و زاری کریں، کیونکہ آپ پر مصیبت آنے والی ہے۔
2 آپ کی دولت سڑ گئی ہے اور کیڑے آپ کے شاندار کپڑے کھا گئے ہیں۔
3 آپ کے سونے اور چاندی کو زنگ لگ گیا ہے۔ اور اُن کی زنگ آلودہ حالت آپ کے خلاف گواہی دے گی اور آپ کے جسموں کو آگ کی طرح کھا جائے گی۔ کیونکہ آپ نے اِن آخری دنوں میں اپنے لئے خزانے جمع کر لئے ہیں۔
4 دیکھیں، جو مزدوری آپ نے فصل کی کٹائی کرنے والوں سے باز رکھی ہے وہ آپ کے خلاف چلّا رہی ہے۔ اور آپ کی فصل جمع کرنے والوں کی چیخیں آسمانی لشکروں کے رب کے کانوں تک پہنچ گئی ہیں۔
5 آپ نے دنیا میں عیاشی اور عیش و عشرت کی زندگی گزاری ہے۔ ذبح کے دن آپ نے اپنے آپ کو موٹا تازہ کر دیا ہے۔
6 آپ نے راست باز کو مجرم ٹھہرا کر قتل کیا ہے، اور اُس نے آپ کا مقابلہ نہیں کیا۔
7 بھائیو، اب صبر سے خداوند کی آمد کے انتظار میں رہیں۔ کسان پر غور کریں جو اِس انتظار میں رہتا ہے کہ زمین اپنی قیمتی فصل پیدا کرے۔ وہ کتنے صبر سے خریف اور بہار کی بارشوں کا انتظار کرتا ہے!
8 آپ بھی صبر کریں اور اپنے دلوں کو مضبوط رکھیں، کیونکہ خداوند کی آمد قریب آ گئی ہے۔
9 بھائیو، ایک دوسرے پر مت بڑبڑانا، ورنہ آپ کی عدالت کی جائے گی۔ منصف تو دروازے پر کھڑا ہے۔
10 بھائیو، اُن نبیوں کے نمونے پر چلیں جنہوں نے رب کے نام میں کلام پیش کر کے صبر سے دُکھ اُٹھایا۔
11 دیکھیں، ہم اُنہیں مبارک کہتے ہیں جو صبر سے دُکھ برداشت کرتے تھے۔ آپ نے ایوب کی ثابت قدمی کے بارے میں سنا ہے اور یہ بھی دیکھ لیا کہ رب نے آخر میں کیا کچھ کیا، کیونکہ رب بہت مہربان اور رحیم ہے۔
12 میرے بھائیو، سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ قَسم نہ کھائیں، نہ آسمان کی قَسم، نہ زمین کی، نہ کسی اَور چیز کی۔ جب آپ ”ہاں“ کہنا چاہتے ہیں تو بس ”ہاں“ ہی کافی ہے۔ اور اگر انکار کرنا چاہیں تو بس ”نہیں“ کہنا کافی ہے، ورنہ آپ مجرم ٹھہریں گے۔
13 کیا آپ میں سے کوئی مصیبت میں پھنسا ہوا ہے؟ وہ دعا کرے۔ کیا کوئی خوش ہے؟ وہ ستائش کے گیت گائے۔
14 کیا آپ میں سے کوئی بیمار ہے؟ وہ جماعت کے بزرگوں کو بُلائے تاکہ وہ آ کر اُس کے لئے دعا کریں اور خداوند کے نام میں اُس پر تیل مَلیں۔
15 پھر ایمان سے کی گئی دعا مریض کو بچائے گی اور خداوند اُسے اُٹھا کھڑا کرے گا۔ اور اگر اُس نے گناہ کیا ہو تو اُسے معاف کیا جائے گا۔
16 چنانچہ ایک دوسرے کے سامنے اپنے گناہوں کا اقرار کریں اور ایک دوسرے کے لئے دعا کریں تاکہ آپ شفا پائیں۔ راست شخص کی موثر دعا سے بہت کچھ ہو سکتا ہے۔
17 الیاس ہم جیسا انسان تھا۔ لیکن جب اُس نے زور سے دعا کی کہ بارش نہ ہو تو ساڑھے تین سال تک بارش نہ ہوئی۔
18 پھر اُس نے دوبارہ دعا کی تو آسمان نے بارش عطا کی اور زمین نے اپنی فصلیں پیدا کیں۔
19 میرے بھائیو، اگر آپ میں سے کوئی سچائی سے بھٹک جائے اور کوئی اُسے صحیح راہ پر واپس لائے
20 تو یقین جانیں، جو کسی گناہ گار کو اُس کی غلط راہ سے واپس لاتا ہے وہ اُس کی جان کو موت سے بچائے گا اور گناہوں کی بڑی تعداد کو چھپا دے گا۔