28 مَیں اُنہیں ابدی زندگی دیتا ہوں، اِس لئے وہ کبھی ہلاک نہیں ہوں گی۔ کوئی اُنہیں میرے ہاتھ سے چھین نہ لے گا،
29 کیونکہ میرے باپ نے اُنہیں میرے سپرد کیا ہے اور وہی سب سے بڑا ہے۔ کوئی اُنہیں باپ کے ہاتھ سے چھین نہیں سکتا۔
30 مَیں اور باپ ایک ہیں۔“
31 یہ سن کر یہودی دوبارہ پتھر اُٹھانے لگے تاکہ عیسیٰ کو سنگسار کریں۔
32 اُس نے اُن سے کہا، ”مَیں نے تمہیں باپ کی طرف سے کئی الٰہی نشان دکھائے ہیں۔ تم مجھے اِن میں سے کس نشان کی وجہ سے سنگسار کر رہے ہو؟“
33 یہودیوں نے جواب دیا، ”ہم تم کو کسی اچھے کام کی وجہ سے سنگسار نہیں کر رہے بلکہ کفر بکنے کی وجہ سے۔ تم جو صرف انسان ہو اللہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہو۔“
34 عیسیٰ نے کہا، ”کیا یہ تمہاری شریعت میں نہیں لکھا ہے کہ اللہ نے فرمایا، ’تم خدا ہو‘؟