۱۔کرنتھیوں 1:15-21 UGV

15 اِس لئے کوئی نہیں کہہ سکتا کہ مَیں نے پولس کے نام سے بپتسمہ پایا ہے۔

16 ہاں مَیں نے ستفناس کے گھرانے کو بھی بپتسمہ دیا۔ لیکن جہاں تک میرا خیال ہے اِس کے علاوہ کسی اَور کو بپتسمہ نہیں دیا۔

17 مسیح نے مجھے بپتسمہ دینے کے لئے رسول بنا کر نہیں بھیجا بلکہ اِس لئے کہ اللہ کی خوش خبری سناؤں۔ اور یہ کام مجھے دنیاوی حکمت سے آراستہ تقریر سے نہیں کرنا ہے تاکہ مسیح کی صلیب کی طاقت بےاثر نہ ہو جائے۔

18 کیونکہ صلیب کا پیغام اُن کے لئے جن کا انجام ہلاکت ہے بےوقوفی ہے جبکہ ہمارے لئے جن کا انجام نجات ہے یہ اللہ کی قدرت ہے۔

19 چنانچہ پاک نوشتوں میں لکھا ہے،”مَیں دانش مندوں کی دانش کو تباہ کروں گااور سمجھ داروں کی سمجھ کو رد کروں گا۔“

20 اب دانش مند شخص کہاں ہے؟ عالِم کہاں ہے؟ اِس جہان کا مناظرے کا ماہر کہاں ہے؟ کیا اللہ نے دنیا کی حکمت و دانائی کو بےوقوفی ثابت نہیں کیا؟

21 کیونکہ اگرچہ دنیا اللہ کی دانائی سے گھری ہوئی ہے توبھی دنیا نے اپنی دانائی کی بدولت اللہ کو نہ پہچانا۔ اِس لئے اللہ کو پسند آیا کہ وہ صلیب کے پیغام کی بےوقوفی کے ذریعے ہی ایمان رکھنے والوں کو نجات دے۔