۲۔تیمتھیس 2:9-15 UGV

9 جس کی خاطر مَیں دُکھ اُٹھا رہا ہوں، یہاں تک کہ مجھے عام مجرم کی طرح زنجیروں سے باندھا گیا ہے۔ لیکن اللہ کا کلام زنجیروں سے باندھا نہیں جا سکتا۔

10 اِس لئے مَیں سب کچھ اللہ کے چنے ہوئے لوگوں کی خاطر برداشت کرتا ہوں تاکہ وہ بھی نجات پائیں — وہ نجات جو مسیح عیسیٰ سے ملتی ہے اور جو ابدی جلال کا باعث بنتی ہے۔

11 یہ قول قابلِ اعتماد ہے،اگر ہم اُس کے ساتھ مر گئےتو ہم اُس کے ساتھ جئیں گے بھی۔

12 اگر ہم برداشت کرتے رہیںتو ہم اُس کے ساتھ حکومت بھی کریں گے۔اگر ہم اُسے جاننے سے انکار کریںتو وہ بھی ہمیں جاننے سے انکار کرے گا۔

13 اگر ہم بےوفا نکلیںتوبھی وہ وفادار رہے گا۔کیونکہ وہ اپنا انکار نہیں کر سکتا۔

14 لوگوں کو اِن باتوں کی یاد دلاتے رہیں اور اُنہیں سنجیدگی سے اللہ کے حضور سمجھائیں کہ وہ بال کی کھال اُتار کر ایک دوسرے سے نہ جھگڑیں۔ یہ بےفائدہ ہے بلکہ سننے والوں کو بگاڑ دیتا ہے۔

15 اپنے آپ کو اللہ کے سامنے یوں پیش کرنے کی پوری کوشش کریں کہ آپ مقبول ثابت ہوں، کہ آپ ایسا مزدور نکلیں جسے اپنے کام سے شرمانے کی ضرورت نہ ہو بلکہ جو صحیح طور پر اللہ کا سچا کلام پیش کرے۔