1 یہ خط بزرگ یوحنا کی طرف سے ہے۔مَیں اپنے عزیز گیُس کو لکھ رہا ہوں جسے مَیں سچائی سے پیار کرتا ہوں۔
2 میرے عزیز، میری دعا ہے کہ آپ کا حال ہر طرح سے ٹھیک ہو اور آپ جسمانی طور پر اُتنے ہی تندرست ہوں جتنے آپ روحانی لحاظ سے ہیں۔
3 کیونکہ مَیں نہایت خوش ہوا جب بھائیوں نے آ کر گواہی دی کہ آپ کس طرح سچائی کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔ اور یقیناً آپ ہمیشہ سچائی کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔
4 جب مَیں سنتا ہوں کہ میرے بچے سچائی کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں تو یہ میرے لئے سب سے زیادہ خوشی کا باعث ہوتا ہے۔
5 میرے عزیز، جو کچھ آپ بھائیوں کے لئے کر رہے ہیں اُس میں آپ وفاداری دکھا رہے ہیں، حالانکہ وہ آپ کے جاننے والے نہیں ہیں۔
6 اُنہوں نے خدا کی جماعت کے سامنے ہی آپ کی محبت کی گواہی دی ہے۔ مہربانی کر کے اُن کی سفر کے لئے یوں مدد کریں کہ اللہ خوش ہو۔
7 کیونکہ وہ مسیح کے نام کی خاطر سفر کے لئے نکلے ہیں اور غیرایمان داروں سے مدد نہیں لیتے۔
8 چنانچہ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ایسے لوگوں کی مہمان نوازی کریں، کیونکہ یوں ہم بھی سچائی کے ہم خدمت بن جاتے ہیں۔
9 مَیں نے تو جماعت کو کچھ لکھ دیا تھا، لیکن دیترفیس جو اُن میں اوّل ہونے کی خواہش رکھتا ہے ہمیں قبول نہیں کرتا۔
10 چنانچہ مَیں جب آؤں گا تو اُسے اُن بُری حرکتوں کی یاد دلاؤں گا جو وہ کر رہا ہے، کیونکہ وہ ہمارے خلاف بُری باتیں بک رہا ہے۔ اور نہ صرف یہ بلکہ وہ بھائیوں کو خوش آمدید کہنے سے بھی انکار کرتا ہے۔ جب دوسرے یہ کرنا چاہتے ہیں تو وہ اُنہیں روک کر جماعت سے نکال دیتا ہے۔
11 میرے عزیز، جو بُرا ہے اُس کی نقل مت کرنا بلکہ اُس کی کرنا جو اچھا ہے۔ جو اچھا کام کرتا ہے وہ اللہ سے ہے۔ لیکن جو بُرا کام کرتا ہے اُس نے اللہ کو نہیں دیکھا۔
12 سب لوگ دیمیتریُس کی اچھی گواہی دیتے ہیں بلکہ سچائی خود بھی اُس کی اچھی گواہی دیتی ہے۔ ہم بھی اِس کے گواہ ہیں، اور آپ جانتے ہیں کہ ہماری گواہی سچی ہے۔
13 مجھے آپ کو بہت کچھ لکھنا تھا، لیکن یہ ایسی باتیں ہیں جو مَیں قلم اور سیاہی کے ذریعے آپ کو نہیں بتا سکتا۔
14 مَیں جلد ہی آپ سے ملنے کی اُمید رکھتا ہوں۔ پھر ہم رُوبرُو بات کریں گے۔
15 سلامتی آپ کے ساتھ ہوتی رہے۔یہاں کے دوست آپ کو سلام کہتے ہیں۔ وہاں کے ہر دوست کو شخصی طور پر ہمارا سلام دیں۔