1 کچھ دیر کے بعد بادشاہ نے ہامان بن ہمّداتا اجاجی کو سرفراز کر کے دربار میں سب سے اعلیٰ عُہدہ دیا۔
2 جب کبھی ہامان آ موجود ہوتا تو شاہی صحن کے دروازے کے تمام شاہی افسر منہ کے بل جھک جاتے، کیونکہ بادشاہ نے ایسا کرنے کا حکم دیا تھا۔ لیکن مردکی ایسا نہیں کرتا تھا۔
3 یہ دیکھ کر دیگر شاہی ملازموں نے اُس سے پوچھا، ”آپ بادشاہ کے حکم کی خلاف ورزی کیوں کر رہے ہیں؟“
4 اُس نے جواب دیا، ”مَیں تو یہودی ہوں۔“ روز بہ روز دوسرے اُسے سمجھاتے رہے، لیکن وہ نہ مانا۔ آخرکار اُنہوں نے ہامان کو اطلاع دی، کیونکہ وہ دیکھنا چاہتے تھے کہ کیا وہ مردکی کا جواب قبول کرے گا یا نہیں۔
5 جب ہامان نے خود دیکھا کہ مردکی میرے سامنے منہ کے بل نہیں جھکتا تو وہ آگ بگولا ہو گیا۔