آستر 3:5-11 UGV

5 جب ہامان نے خود دیکھا کہ مردکی میرے سامنے منہ کے بل نہیں جھکتا تو وہ آگ بگولا ہو گیا۔

6 وہ فوراً مردکی کو قتل کرنے کے منصوبے بنانے لگا۔ لیکن یہ اُس کے لئے کافی نہیں تھا۔ چونکہ اُسے بتایا گیا تھا کہ مردکی یہودی ہے اِس لئے وہ فارسی سلطنت میں رہنے والے تمام یہودیوں کو ہلاک کر نے کا راستہ ڈھونڈنے لگا۔

7 چنانچہ اخسویرس بادشاہ کی حکومت کے 12ویں سال کے پہلے مہینے نیسان میں ہامان کی موجودگی میں قرعہ ڈالا گیا۔ قرعہ ڈالنے سے ہامان یہودیوں کو قتل کرنے کی سب سے مبارک تاریخ معلوم کرنا چاہتا تھا۔ (قرعہ کے لئے ’پور‘ کہا جاتا تھا۔) اِس طریقے سے 12ویں مہینے ادار کا 13واں دن نکلا۔

8 تب ہامان نے بادشاہ سے بات کی، ”آپ کی سلطنت کے تمام صوبوں میں ایک قوم بکھری ہوئی ہے جو اپنے آپ کو دیگر قوموں سے الگ رکھتی ہے۔ اُس کے قوانین دوسری تمام قوموں سے مختلف ہیں، اور اُس کے افراد بادشاہ کے قوانین کو نہیں مانتے۔ مناسب نہیں کہ بادشاہ اُنہیں برداشت کریں!

9 اگر بادشاہ کو منظور ہو تو اعلان کریں کہ اِس قوم کو ہلاک کر دیا جائے۔ تب مَیں شاہی خزانوں میں 3,35,000 کلو گرام چاندی جمع کرا دوں گا۔“

10 بادشاہ نے اپنی اُنگلی سے وہ انگوٹھی اُتاری جو شاہی مُہر لگانے کے لئے استعمال ہوتی تھی اور اُسے یہودیوں کے دشمن ہامان بن ہمّداتا اجاجی کو دے کر

11 کہا، ”چاندی اور قوم آپ ہی کی ہیں، اُس کے ساتھ وہ کچھ کریں جو آپ کو اچھا لگے۔“