12 آستر کا پیغام سن کر
13 مردکی نے جواب واپس بھیجا، ”یہ نہ سوچنا کہ مَیں شاہی محل میں رہتی ہوں، اِس لئے گو دیگر تمام یہودی ہلاک ہو جائیں مَیں بچ جاؤں گی۔
14 اگر آپ اِس وقت خاموش رہیں گی تو یہودی کہیں اَور سے رِہائی اور چھٹکارا پا لیں گے جبکہ آپ اور آپ کے باپ کا گھرانا ہلاک ہو جائیں گے۔ کیا پتا ہے، شاید آپ اِسی لئے ملکہ بن گئی ہیں کہ ایسے موقع پر یہودیوں کی مدد کریں۔“
15 آستر نے مردکی کو جواب بھیجا،
16 ”ٹھیک ہے، پھر جائیں اور سوسن میں رہنے والے تمام یہودیوں کو جمع کریں۔ میرے لئے روزہ رکھ کر تین دن اور تین رات نہ کچھ کھائیں، نہ پئیں۔ مَیں بھی اپنی نوکرانیوں کے ساتھ مل کر روزہ رکھوں گی۔ اِس کے بعد بادشاہ کے پاس جاؤں گی، گو یہ قانون کے خلاف ہے۔ اگر مرنا ہے تو مر ہی جاؤں گی۔“
17 تب مردکی چلا گیا اور ویسا ہی کیا جیسا آستر نے اُسے ہدایت کی تھی۔