3 سلطنت کے تمام صوبوں میں جہاں جہاں بادشاہ کا اعلان پہنچا وہاں یہودی خوب ماتم کرنے اور روزہ رکھ کر رونے اور گریہ و زاری کرنے لگے۔ بہت سے لوگ ٹاٹ کا لباس پہن کر راکھ میں لیٹ گئے۔
4 جب آستر کی نوکرانیوں اور خواجہ سراؤں نے آ کر اُسے اطلاع دی تو وہ سخت گھبرا گئی۔ اُس نے مردکی کو کپڑے بھیج دیئے جو وہ اپنے ماتمی کپڑوں کے بدلے پہن لے، لیکن اُس نے اُنہیں قبول نہ کیا۔
5 تب آستر نے ہتاک خواجہ سرا کو مردکی کے پاس بھیجا تاکہ وہ معلوم کرے کہ کیا ہوا ہے، مردکی ایسی حرکتیں کیوں کر رہا ہے۔ (بادشاہ نے ہتاک کو آستر کی خدمت کرنے کی ذمہ داری دی تھی۔)
6 ہتاک شاہی صحن کے دروازے سے نکل کر مردکی کے پاس آیا جو اب تک ساتھ والے چوک میں تھا۔
7 مردکی نے اُسے ہامان کا پورا منصوبہ سنا کر یہ بھی بتایا کہ ہامان نے یہودیوں کو ہلاک کرنے کے لئے شاہی خزانے کو کتنے پیسے دینے کا وعدہ کیا ہے۔
8 اِس کے علاوہ مردکی نے خواجہ سرا کو اُس شاہی فرمان کی کاپی دی جو سوسن میں صادر ہوا تھا اور جس میں یہودیوں کو نیست و نابود کر نے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اُس نے گزارش کی، ”یہ اعلان آستر کو دکھا کر اُنہیں تمام حالات سے باخبر کر دیں۔ اُنہیں ہدایت دیں کہ بادشاہ کے حضور جائیں اور اُس سے التجا کر کے اپنی قوم کی سفارش کریں۔“
9 ہتاک واپس آیا اور مردکی کی باتوں کی خبر دی۔