آستر 4:5-11 UGV

5 تب آستر نے ہتاک خواجہ سرا کو مردکی کے پاس بھیجا تاکہ وہ معلوم کرے کہ کیا ہوا ہے، مردکی ایسی حرکتیں کیوں کر رہا ہے۔ (بادشاہ نے ہتاک کو آستر کی خدمت کرنے کی ذمہ داری دی تھی۔)

6 ہتاک شاہی صحن کے دروازے سے نکل کر مردکی کے پاس آیا جو اب تک ساتھ والے چوک میں تھا۔

7 مردکی نے اُسے ہامان کا پورا منصوبہ سنا کر یہ بھی بتایا کہ ہامان نے یہودیوں کو ہلاک کرنے کے لئے شاہی خزانے کو کتنے پیسے دینے کا وعدہ کیا ہے۔

8 اِس کے علاوہ مردکی نے خواجہ سرا کو اُس شاہی فرمان کی کاپی دی جو سوسن میں صادر ہوا تھا اور جس میں یہودیوں کو نیست و نابود کر نے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اُس نے گزارش کی، ”یہ اعلان آستر کو دکھا کر اُنہیں تمام حالات سے باخبر کر دیں۔ اُنہیں ہدایت دیں کہ بادشاہ کے حضور جائیں اور اُس سے التجا کر کے اپنی قوم کی سفارش کریں۔“

9 ہتاک واپس آیا اور مردکی کی باتوں کی خبر دی۔

10 یہ سن کر آستر نے اُسے دوبارہ مردکی کے پاس بھیجا تاکہ اُسے بتائے،

11 ”بادشاہ کے تمام ملازم بلکہ صوبوں کے تمام باشندے جانتے ہیں کہ جو بھی بُلائے بغیر محل کے اندرونی صحن میں بادشاہ کے پاس آئے اُسے سزائے موت دی جائے گی، خواہ وہ مرد ہو یا عورت۔ وہ صرف اِس صورت میں بچ جائے گا کہ بادشاہ سونے کا اپنا عصا اُس کی طرف بڑھائے۔ بات یہ بھی ہے کہ بادشاہ کو مجھے بُلائے 30 دن ہو گئے ہیں۔“