24 جب یہ بارہ آدمی پہاڑی علاقے میں جا کر وادیٔ اِسکال میں پہنچے تو اُس کی تفتیش کی۔
25 پھر وہ ملک کا کچھ پھل لے کر لوٹ آئے اور ہمیں ملک کے بارے میں اطلاع دے کر کہا، ”جو ملک رب ہمارا خدا ہمیں دینے والا ہے وہ اچھا ہے۔“
26 لیکن تم جانا نہیں چاہتے تھے بلکہ سرکشی کر کے رب اپنے خدا کا حکم نہ مانا۔
27 تم نے اپنے خیموں میں بڑبڑاتے ہوئے کہا، ”رب ہم سے نفرت رکھتا ہے۔ وہ ہمیں مصر سے نکال لایا ہے تاکہ ہمیں اموریوں کے ہاتھوں ہلاک کروائے۔
28 ہم کہاں جائیں؟ ہمارے بھائیوں نے ہمیں بےدل کر دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں، ’وہاں کے لوگ ہم سے طاقت ور اور درازقد ہیں۔ اُن کے بڑے بڑے شہروں کی فصیلیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں۔ وہاں ہم نے عناق کی اولاد بھی دیکھی جو دیو قامت ہیں‘۔“
29 مَیں نے کہا، ”نہ گھبراؤ اور نہ اُن سے خوف کھاؤ۔
30 رب تمہارا خدا تمہارے آگے آگے چلتا ہوا تمہارے لئے لڑے گا۔ تم خود دیکھ چکے ہو کہ وہ کس طرح مصر