استثنا 13:12-18 UGV

12 جب تُو اُن شہروں میں رہنے لگے گا جو رب تیرا خدا تجھے دے رہا ہے تو شاید تجھے خبر مل جائے

13 کہ شریر لوگ تیرے درمیان سے اُبھر آئے ہیں جو اپنے شہر کے باشندوں کو یہ کہہ کر غلط راہ پر لائے ہیں کہ آؤ، ہم دیگر معبودوں کی پوجا کریں، ایسے معبودوں کی جن سے تم واقف نہیں ہو۔

14 لازم ہے کہ تُو دریافت کر کے اِس کی تفتیش کرے اور خوب معلوم کرے کہ کیا ہوا ہے۔ اگر ثابت ہو جائے کہ یہ گھنونی بات واقعی ہوئی ہے

15 تو پھر لازم ہے کہ تُو شہر کے تمام باشندوں کو ہلاک کرے۔ اُسے رب کے سپرد کر کے سراسر تباہ کرنا، نہ صرف اُس کے لوگ بلکہ اُس کے مویشی بھی۔

16 شہر کا پورا مالِ غنیمت چوک میں اکٹھا کر۔ پھر پورے شہر کو اُس کے مال سمیت رب کے لئے مخصوص کر کے جلا دینا۔ اُسے دوبارہ کبھی نہ تعمیر کیا جائے بلکہ اُس کے کھنڈرات ہمیشہ تک رہیں۔

17 پورا شہر رب کے لئے مخصوص کیا گیا ہے، اِس لئے اُس کی کوئی بھی چیز تیرے پاس نہ پائی جائے۔ صرف اِس صورت میں رب کا غضب ٹھنڈا ہو جائے گا، اور وہ تجھ پر رحم کر کے اپنی مہربانی کا اظہار کرے گا اور تیری تعداد بڑھائے گا، جس طرح اُس نے قَسم کھا کر تیرے باپ دادا سے وعدہ کیا ہے۔

18 لیکن یہ سب کچھ اِس پر مبنی ہے کہ تُو رب اپنے خدا کی سنے اور اُس کے اُن تمام احکام پر عمل کرے جو مَیں تجھے آج دے رہا ہوں۔ وہی کچھ کر جو اُس کی نظر میں درست ہے۔