استثنا 15:2-8 UGV

2 اُس وقت جس نے بھی کسی اسرائیلی بھائی کو قرض دیا ہے وہ اُسے منسوخ کرے۔ وہ اپنے پڑوسی یا بھائی کو پیسے واپس کرنے پر مجبور نہ کرے، کیونکہ رب کی تعظیم میں قرض معاف کرنے کے سال کا اعلان کیا گیا ہے۔

3 اِس سال میں تُو صرف غیرملکی قرض داروں کو پیسے واپس کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ اپنے اسرائیلی بھائی کے تمام قرض معاف کر دینا۔

4 تیرے درمیان کوئی بھی غریب نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ جب تُو اُس ملک میں رہے گا جو رب تیرا خدا تجھے میراث میں دینے والا ہے تو وہ تجھے بہت برکت دے گا۔

5 لیکن شرط یہ ہے کہ تُو پورے طور پر اُس کی سنے اور احتیاط سے اُس کے اُن تمام احکام پر عمل کرے جو مَیں تجھے آج دے رہا ہوں۔

6 پھر رب تمہارا خدا تجھے اپنے وعدے کے مطابق برکت دے گا۔ تُو کسی بھی قوم سے اُدھار نہیں لے گا بلکہ بہت سی قوموں کو اُدھار دے گا۔ کوئی بھی قوم تجھ پر حکومت نہیں کرے گی بلکہ تُو بہت سی قوموں پر حکومت کرے گا۔

7 جب تُو اُس ملک میں آباد ہو گا جو رب تیرا خدا تجھے دینے والا ہے تو اپنے درمیان رہنے والے غریب بھائی سے سخت سلوک نہ کرنا، نہ کنجوس ہونا۔

8 کھلے دل سے اُس کی مدد کر۔ جتنی اُسے ضرورت ہے اُسے اُدھار کے طور پر دے۔