استثنا 29:13-20 UGV

13 اِس سے وہ آج اِس کی تصدیق کر رہا ہے کہ تُو اُس کی قوم اور وہ تیرا خدا ہے یعنی وہی بات جس کا وعدہ اُس نے تجھ سے اور تیرے باپ دادا ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے کیا تھا۔

14-15 لیکن مَیں یہ عہد قَسم کھا کر نہ صرف تمہارے ساتھ جو حاضر ہو باندھ رہا ہوں بلکہ تمہاری آنے والی نسلوں کے ساتھ بھی۔

16 تم خود جانتے ہو کہ ہم مصر میں کس طرح زندگی گزارتے تھے۔ یہ بھی تمہیں یاد ہے کہ ہم کس طرح مختلف ممالک میں سے گزرتے ہوئے یہاں تک پہنچے۔

17 تم نے اُن کے نفرت انگیز بُت دیکھے جو لکڑی، پتھر، چاندی اور سونے کے تھے۔

18 دھیان دو کہ یہاں موجود کوئی بھی مرد، عورت، کنبہ یا قبیلہ رب اپنے خدا سے ہٹ کر دوسری قوموں کے دیوتاؤں کی پوجا نہ کرے۔ ایسا نہ ہو کہ تمہارے درمیان کوئی جڑ پھوٹ کر زہریلا اور کڑوا پھل لائے۔

19 تم سب نے وہ لعنتیں سنی ہیں جو رب نافرمانوں پر بھیجے گا۔ توبھی ہو سکتا ہے کہ کوئی اپنے آپ کو رب کی برکت کا وارث سمجھ کر کہے، ”بےشک مَیں اپنی غلط راہوں سے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہوں، لیکن کوئی بات نہیں۔ مَیں محفوظ رہوں گا۔“ خبردار، ایسی حرکت سے وہ نہ صرف اپنے اوپر بلکہ پورے ملک پر تباہی لائے گا۔

20 رب کبھی بھی اُسے معاف کرنے پر آمادہ نہیں ہو گا بلکہ وہ اُسے اپنے غضب اور غیرت کا نشانہ بنائے گا۔ اِس کتاب میں درج تمام لعنتیں اُس پر آئیں گی، اور رب دنیا سے اُس کا نام و نشان مٹا دے گا۔