26 ”شریعت کی یہ کتاب لے کر رب اپنے خدا کے عہد کے صندوق کے پاس رکھنا۔ وہاں وہ پڑی رہے اور تیرے خلاف گواہی دیتی رہے۔
27 کیونکہ مَیں خوب جانتا ہوں کہ تُو کتنا سرکش اور ہٹ دھرم ہے۔ میری موجودگی میں بھی تم نے کتنی دفعہ رب سے سرکشی کی۔ تو پھر میرے مرنے کے بعد تم کیا کچھ نہیں کرو گے!
28 اب میرے سامنے اپنے قبیلوں کے تمام بزرگوں اور نگہبانوں کو جمع کرو تاکہ وہ خود میری یہ باتیں سنیں اور آسمان اور زمین اُن کے خلاف گواہ ہوں۔
29 کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ میری موت کے بعد تم ضرور بگڑ جاؤ گے اور اُس راستے سے ہٹ جاؤ گے جس پر چلنے کی مَیں نے تمہیں تاکید کی ہے۔ آخرکار تم پر مصیبت آئے گی، کیونکہ تم وہ کچھ کرو گے جو رب کو بُرا لگتا ہے، تم اپنے ہاتھوں کے کام سے اُسے غصہ دلاؤ گے۔“
30 پھر موسیٰ نے اسرائیل کی تمام جماعت کے سامنے یہ گیت شروع سے لے کر آخر تک پیش کیا،