استثنا 5:20-26 UGV

20 اپنے پڑوسی کے بارے میں جھوٹی گواہی نہ دینا۔

21 اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا۔ نہ اُس کے گھر کا، نہ اُس کی زمین کا، نہ اُس کے نوکر کا، نہ اُس کی نوکرانی کا، نہ اُس کے بَیل اور نہ اُس کے گدھے کا بلکہ اُس کی کسی بھی چیز کا لالچ نہ کرنا۔“

22 رب نے تم سب کو یہ احکام دیئے جب تم سینا پہاڑ کے دامن میں جمع تھے۔ وہاں تم نے آگ، بادل اور گہرے اندھیرے میں سے اُس کی زوردار آواز سنی۔ یہی کچھ اُس نے کہا اور بس۔ پھر اُس نے اُنہیں پتھر کی دو تختیوں پر لکھ کر مجھے دے دیا۔

23 جب تم نے تاریکی سے یہ آواز سنی اور پہاڑ کی جلتی ہوئی حالت دیکھی تو تمہارے قبیلوں کے راہنما اور بزرگ میرے پاس آئے۔

24 اُنہوں نے کہا، ”رب ہمارے خدا نے ہم پر اپنا جلال اور عظمت ظاہر کی ہے۔ آج ہم نے آگ میں سے اُس کی آواز سنی ہے۔ ہم نے دیکھ لیا ہے کہ جب اللہ انسان سے ہم کلام ہوتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ مر جائے۔

25 لیکن اب ہم کیوں اپنی جان خطرے میں ڈالیں؟ اگر ہم مزید رب اپنے خدا کی آواز سنیں تو یہ بڑی آگ ہمیں بھسم کر دے گی اور ہم اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

26 کیونکہ فانی انسانوں میں سے کون ہماری طرح زندہ خدا کو آگ میں سے باتیں کرتے ہوئے سن کر زندہ رہا ہے؟ کوئی بھی نہیں!