صفنیا 1:10-16 UGV

10 رب فرماتا ہے، ”اُس دن مچھلی کے دروازے سے زور کی چیخیں، نئے شہر سے آہ و زاری اور پہاڑیوں سے کڑکتی آوازیں سنائی دیں گی۔

11 اے مکتیس محلے کے باشندو، واویلا کرو، کیونکہ تمہارے تمام تاجر ہلاک ہو جائیں گے۔ وہاں کے جتنے بھی سوداگر چاندی تولتے ہیں وہ نیست و نابود ہو جائیں گے۔

12 تب مَیں چراغ لے کر یروشلم کے کونے کونے میں اُن کا کھوج لگاؤں گا جو اِس وقت بڑے آرام سے بیٹھے ہیں، خواہ حالات کتنے بُرے کیوں نہ ہوں۔ مَیں اُن سے نپٹ لوں گا جو سوچتے ہیں، ’رب کچھ نہیں کرے گا، نہ اچھا کام اور نہ بُرا۔‘

13 ایسے لوگوں کا مال لُوٹ لیا جائے گا، اُن کے گھر مسمار ہو جائیں گے۔ وہ نئے مکان تعمیر تو کریں گے لیکن اُن میں رہیں گے نہیں، انگور کے باغ لگائیں گے لیکن اُن کی مَے پئیں گے نہیں۔“

14 رب کا عظیم دن قریب ہی ہے، وہ بڑی تیزی سے ہم پر نازل ہو رہا ہے۔ سنو! وہ دن تلخ ہو گا۔ حالات ایسے ہوں گے کہ بہادر فوجی بھی چیخ کر مدد کے لئے پکاریں گے۔

15 رب کا پورا غضب نازل ہو گا، اور لوگ پریشانی اور مصیبت میں مبتلا رہیں گے۔ ہر طرف تباہی و بربادی، ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا، ہر طرف گھنے بادل چھائے رہیں گے۔

16 اُس دن دشمن نرسنگا پھونک کر اور جنگ کے نعرے لگا کر قلعہ بند شہروں اور بُرجوں پر ٹوٹ پڑے گا۔