صفنیا 1:7-13 UGV

7 اب رب قادرِ مطلق کے سامنے خاموش ہو جاؤ، کیونکہ رب کا دن قریب ہی ہے۔ رب نے اِس کے لئے ذبح کی قربانی تیار کر کے اپنے مہمانوں کو مخصوص و مُقدّس کر دیا ہے۔“

8 رب فرماتا ہے، ”جس دن مَیں یہ قربانی چڑھاؤں گا اُس دن بزرگوں، شہزادوں اور اجنبی لباس پہننے والوں کو سزا دوں گا۔

9 اُس دن مَیں اُن پر سزا نازل کروں گا جو توہم پرستی کے باعث دہلیز پر قدم رکھنے سے گریز کرتے ہیں، جو اپنے مالک کے گھر کو ظلم اور فریب سے بھر دیتے ہیں۔“

10 رب فرماتا ہے، ”اُس دن مچھلی کے دروازے سے زور کی چیخیں، نئے شہر سے آہ و زاری اور پہاڑیوں سے کڑکتی آوازیں سنائی دیں گی۔

11 اے مکتیس محلے کے باشندو، واویلا کرو، کیونکہ تمہارے تمام تاجر ہلاک ہو جائیں گے۔ وہاں کے جتنے بھی سوداگر چاندی تولتے ہیں وہ نیست و نابود ہو جائیں گے۔

12 تب مَیں چراغ لے کر یروشلم کے کونے کونے میں اُن کا کھوج لگاؤں گا جو اِس وقت بڑے آرام سے بیٹھے ہیں، خواہ حالات کتنے بُرے کیوں نہ ہوں۔ مَیں اُن سے نپٹ لوں گا جو سوچتے ہیں، ’رب کچھ نہیں کرے گا، نہ اچھا کام اور نہ بُرا۔‘

13 ایسے لوگوں کا مال لُوٹ لیا جائے گا، اُن کے گھر مسمار ہو جائیں گے۔ وہ نئے مکان تعمیر تو کریں گے لیکن اُن میں رہیں گے نہیں، انگور کے باغ لگائیں گے لیکن اُن کی مَے پئیں گے نہیں۔“