عزرا 6:3-9 UGV

3 ”خورس بادشاہ کی حکومت کے پہلے سال میں شہنشاہ نے حکم دیا کہ یروشلم میں اللہ کے گھر کو اُس کی پرانی جگہ پر نئے سرے سے تعمیر کیا جائے تاکہ وہاں دوبارہ قربانیاں پیش کی جا سکیں۔ اُس کی بنیاد رکھنے کے بعد اُس کی اونچائی 90 اور چوڑائی 90 فٹ ہو۔

4 دیواروں کو یوں بنایا جائے کہ تراشے ہوئے پتھروں کے ہر تین ردّوں کے بعد دیودار کے شہتیروں کا ایک ردّا لگایا جائے۔ اخراجات شاہی خزانے سے پورے کئے جائیں۔

5 نیز سونے چاندی کی جو چیزیں نبوکدنضر یروشلم کے اِس گھر سے نکال کر بابل لایا وہ واپس پہنچائی جائیں۔ ہر چیز اللہ کے گھر میں اُس کی اپنی جگہ پر واپس رکھ دی جائے۔“

6 یہ خبر پڑھ کر دارا نے دریائے فرات کے مغربی علاقے کے گورنر تتّنی، شتربوزنی اور اُن کے ہم خدمت افسروں کو ذیل کا جواب بھیج دیا،”اللہ کے اِس گھر کی تعمیر میں مداخلت مت کرنا!

7 لوگوں کو کام جاری رکھنے دیں۔ یہودیوں کا گورنر اور اُن کے بزرگ اللہ کا یہ گھر اُس کی پرانی جگہ پر تعمیر کریں۔

8 نہ صرف یہ بلکہ مَیں حکم دیتا ہوں کہ آپ اِس کام میں بزرگوں کی مدد کریں۔ تعمیر کے تمام اخراجات وقت پر مہیا کریں تاکہ کام نہ رُکے۔ یہ پیسے شاہی خزانے یعنی دریائے فرات کے مغربی علاقے سے جمع کئے گئے ٹیکسوں میں سے ادا کئے جائیں۔

9 روز بہ روز اماموں کو بھسم ہونے والی قربانیوں کے لئے درکار تمام چیزیں مہیا کرتے رہیں، خواہ وہ جوان بَیل، مینڈھے، بھیڑ کے بچے، گندم، نمک، مَے یا زیتون کا تیل کیوں نہ مانگیں۔ اِس میں سُستی نہ کریں