26 مَیں نے تول کر ذیل کا سامان اُن کے حوالے کر دیا: تقریباً 22,000 کلو گرام چاندی، چاندی کا کچھ سامان جس کا کُل وزن تقریاً 3,400 کلو گرام تھا، 3,400 کلو گرام سونا،
27 سونے کے 20 پیالے جن کا کُل وزن تقریباً ساڑھے 8 کلو گرام تھا، اور پیتل کے دو پالش کئے ہوئے پیالے جو سونے کے پیالوں جیسے قیمتی تھے۔
28 مَیں نے آدمیوں سے کہا، ”آپ اور یہ تمام چیزیں رب کے لئے مخصوص ہیں۔ لوگوں نے اپنی خوشی سے یہ سونا چاندی رب آپ کے باپ دادا کے خدا کے لئے قربان کی ہے۔
29 سب کچھ احتیاط سے محفوظ رکھیں، اور جب آپ یروشلم پہنچیں گے تو اِسے رب کے گھر کے خزانے تک پہنچا کر راہنما اماموں، لاویوں اور خاندانی سرپرستوں کی موجودگی میں دوبارہ تولنا۔“
30 پھر اماموں اور لاویوں نے سونا چاندی اور باقی سامان لے کر اُسے یروشلم میں ہمارے خدا کے گھر میں پہنچانے کے لئے محفوظ رکھا۔
31 ہم پہلے مہینے کے 12ویں دن اہاوا نہر سے یروشلم کے لئے روانہ ہوئے۔ اللہ کا شفیق ہاتھ ہم پر تھا، اور اُس نے ہمیں راستے میں دشمنوں اور ڈاکوؤں سے محفوظ رکھا۔
32 ہم یروشلم پہنچے تو پہلے تین دن آرام کیا۔