عزرا 9:10-15 UGV

10 لیکن اے ہمارے خدا، اب ہم کیا کہیں؟ اپنی اِن حرکتوں کے بعد ہم کیا جواب دیں؟ ہم نے تیرے اُن احکام کو نظرانداز کیا ہے

11 جو تُو نے اپنے خادموں یعنی نبیوں کی معرفت دیئے تھے۔تُو نے فرمایا، ’جس ملک میں تم داخل ہو رہے ہو تاکہ اُس پر قبضہ کرو وہ اُس میں رہنے والی قوموں کے گھنونے رسم و رواج کے سبب سے ناپاک ہے۔ ملک ایک سرے سے دوسرے سرے تک اُن کی ناپاکی سے بھر گیا ہے۔

12 لہٰذا اپنی بیٹیوں کی اُن کے بیٹوں کے ساتھ شادی مت کروانا، نہ اپنے بیٹوں کا اُن کی بیٹیوں کے ساتھ رشتہ باندھنا۔ کچھ نہ کرو جس سے اُن کی سلامتی اور کامیابی بڑھتی جائے۔ تب ہی تم طاقت ور ہو کر ملک کی اچھی پیداوار کھاؤ گے، اور تمہاری اولاد ہمیشہ تک ملک کی اچھی چیزیں وراثت میں پاتی رہے گی۔‘

13 اب ہم اپنی شریر حرکتوں اور بڑے قصور کی سزا بھگت رہے ہیں، گو اے اللہ، تُو نے ہمیں اِتنی سخت سزا نہیں دی جتنی ہمیں ملنی چاہئے تھی۔ تُو نے ہمارا یہ بچا کھچا حصہ زندہ چھوڑا ہے۔

14 تو کیا یہ ٹھیک ہے کہ ہم تیرے احکام کی خلاف ورزی کر کے ایسی قوموں سے رشتہ باندھیں جو اِس قسم کی گھنونی حرکتیں کرتی ہیں؟ ہرگز نہیں! کیا اِس کا یہ نتیجہ نہیں نکلے گا کہ تیرا غضب ہم پر نازل ہو کر سب کچھ تباہ کر دے گا اور یہ بچا کھچا حصہ بھی ختم ہو جائے گا؟

15 اے رب اسرائیل کے خدا، تُو ہی عادل ہے۔ آج ہم بچے ہوئے حصے کی حیثیت سے تیرے حضور کھڑے ہیں۔ ہم قصوروار ہیں اور تیرے سامنے قائم نہیں رہ سکتے۔“