قضا 5:25-31 UGV

25 جب سیسرا نے پانی مانگا تو یاعیل نے اُسے دودھ پلایا۔ شاندار پیالے میں لسی ڈال کر وہ اُسے اُس کے پاس لائی۔

26 لیکن پھر اُس نے اپنے ہاتھ سے میخ اور اپنے دہنے ہاتھ سے مزدوروں کا ہتھوڑا پکڑ کر سیسرا کا سر پھوڑ دیا، اُس کی کھوپڑی ٹکڑے ٹکڑے کر کے اُس کی کنپٹی کو چھید دیا۔

27 اُس کے پاؤں میں وہ تڑپ اُٹھا۔ وہ گر کر وہیں پڑا رہا۔ ہاں، وہ اُس کے پاؤں میں گر کر ہلاک ہوا۔

28 سیسرا کی ماں نے کھڑکی میں سے جھانکا اور دریچے میں سے دیکھتی دیکھتی روتی رہی، ”اُس کے رتھ کے پہنچنے میں اِتنی دیر کیوں ہو رہی ہے؟ رتھوں کی آواز اب تک کیوں سنائی نہیں دے رہی؟“

29 اُس کی دانش مند خواتین اُسے تسلی دیتی ہیں اور وہ خود اُن کی بات دہراتی ہے،

30 ”وہ لُوٹا ہوا مال آپس میں بانٹ رہے ہوں گے۔ ہر مرد کے لئے ایک دو لڑکیاں اور سیسرا کے لئے رنگ دار لباس ہو گا۔ ہاں، وہ رنگ دار لباس اور میری گردن کو سجانے کے لئے دو نفیس رنگ دار کپڑے لا رہے ہوں گے۔“

31 اے رب، تیرے تمام دشمن سیسرا کی طرح ہلاک ہو جائیں! لیکن جو تجھ سے پیار کرتے ہیں وہ پورے زور سے طلوع ہونے والے سورج کی مانند ہوں۔“برق کی اِس فتح کے بعد اسرائیل میں 40 سال امن و امان قائم رہا۔