نحمیا 4:1-5 UGV

1 جب سنبلّط کو پتا چلا کہ ہم فصیل کو دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں تو وہ آگ بگولا ہو گیا۔ ہمارا مذاق اُڑا اُڑا کر

2 اُس نے اپنے ہم خدمت افسروں اور سامریہ کے فوجیوں کی موجودگی میں کہا، ”یہ ضعیف یہودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ واقعی یروشلم کی قلعہ بندی کرنا چاہتے ہیں؟ کیا یہ سمجھتے ہیں کہ چند ایک قربانیاں پیش کر کے ہم فصیل کو آج ہی کھڑا کریں گے؟ وہ اِن جلے ہوئے پتھروں اور ملبے کے اِس ڈھیر سے کس طرح نئی دیوار بنا سکتے ہیں؟“

3 عمونی افسر طوبیاہ اُس کے ساتھ کھڑا تھا۔ وہ بولا، ”اُنہیں کرنے دو! دیوار اِتنی کمزور ہو گی کہ اگر لومڑی بھی اُس پر چھلانگ لگائے تو گر جائے گی۔“

4 اے ہمارے خدا، ہماری سن، کیونکہ لوگ ہمیں حقیر جانتے ہیں۔ جن باتوں سے اُنہوں نے ہمیں ذلیل کیا ہے وہ اُن کی ذلت کا باعث بن جائیں۔ بخش دے کہ لوگ اُنہیں لُوٹ لیں اور اُنہیں قید کر کے جلاوطن کر دیں۔

5 اُن کا قصور نظرانداز نہ کر بلکہ اُن کے گناہ تجھے یاد رہیں۔ کیونکہ اُنہوں نے فصیل کو تعمیر کرنے والوں کو ذلیل کرنے سے تجھے طیش دلایا ہے۔