گنتی 11:29-35 UGV

29 لیکن موسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تُو میری خاطر غیرت کھا رہا ہے؟ کاش رب کے تمام لوگ نبی ہوتے اور وہ اُن سب پر اپنا روح نازل کرتا!“

30 پھر موسیٰ اور اسرائیل کے بزرگ خیمہ گاہ میں واپس آئے۔

31 تب رب کی طرف سے زوردار ہَوا چلنے لگی جس نے سمندر کو پار کرنے والے بٹیروں کے غول دھکیل کر خیمہ گاہ کے ارد گرد زمین پر پھینک دیئے۔ اُن کے غول تین فٹ اونچے اور خیمہ گاہ کے چاروں طرف 30 کلو میٹر تک پڑے رہے۔

32 اُس پورے دن اور رات اور اگلے پورے دن لوگ نکل کر بٹیریں جمع کرتے رہے۔ ہر ایک نے کم از کم دس بڑی ٹوکریاں بھر لیں۔ پھر اُنہوں نے اُن کا گوشت خیمے کے ارد گرد زمین پر پھیلا دیا تاکہ وہ خشک ہو جائے۔

33 لیکن گوشت کے پہلے ٹکڑے ابھی منہ میں تھے کہ رب کا غضب اُن پر آن پڑا، اور اُس نے اُن میں سخت وبا پھیلنے دی۔

34 چنانچہ مقام کا نام قبروت ہتاوہ یعنی ’لالچ کی قبریں‘ رکھا گیا، کیونکہ وہاں اُنہوں نے اُن لوگوں کو دفن کیا جو گوشت کے لالچ میں آ گئے تھے۔

35 اِس کے بعد اسرائیلی قبروت ہتاوہ سے روانہ ہو کر حصیرات پہنچ گئے۔ وہاں وہ خیمہ زن ہوئے۔