14 کیونکہ تم دونوں نے دشتِ صین میں میرے حکم کی خلاف ورزی کی۔ اُس وقت جب پوری جماعت نے مریبہ میں میرے خلاف گلہ شکوہ کیا تو تُو نے چٹان سے پانی نکالتے وقت لوگوں کے سامنے میری قدوسیت قائم نہ رکھی۔“ (مریبہ دشتِ صین کے قادس میں چشمہ ہے۔)
15 موسیٰ نے رب سے کہا،
16 ”اے رب، تمام جانوں کے خدا، جماعت پر کسی آدمی کو مقرر کر
17 جو اُن کے آگے آگے جنگ کے لئے نکلے اور اُن کے آگے آگے واپس آ جائے، جو اُنہیں باہر لے جائے اور واپس لے آئے۔ ورنہ رب کی جماعت اُن بھیڑوں کی مانند ہو گی جن کا کوئی چرواہا نہ ہو۔“
18 جواب میں رب نے موسیٰ سے کہا، ”یشوع بن نون کو چن لے جس میں میرا روح ہے، اور اپنا ہاتھ اُس پر رکھ۔
19 اُسے اِلی عزر امام اور پوری جماعت کے سامنے کھڑا کر کے اُن کے رُوبرُو ہی اُسے راہنمائی کی ذمہ داری دے۔
20 اپنے اختیار میں سے کچھ اُسے دے تاکہ اسرائیل کی پوری جماعت اُس کی اطاعت کرے۔