28 اور اگر وہ کسی وقت یہ بات کرے تو ہماری اولاد کہہ سکے گی، ’یہ قربان گاہ دیکھیں جو رب کی قربان گاہ کی ہوبہو نقل ہے۔ ہمارے باپ دادا نے اِسے بنایا تھا، لیکن اِس لئے نہیں کہ ہم اِس پر بھسم ہونے والی قربانیاں اور ذبح کی قربانیاں چڑھائیں بلکہ آپ کو اور ہمیں گواہی دینے کے لئے کہ ہمیں مل کر رب کی عبادت کرنے کا حق ہے۔‘
29 حالات کبھی بھی یہاں تک نہ پہنچیں کہ ہم رب سے سرکشی کر کے اپنا منہ اُس سے پھیر لیں۔ نہیں، ہم نے یہ قربان گاہ بھسم ہونے والی قربانیاں، غلہ کی نذریں اور ذبح کی قربانیاں چڑھانے کے لئے نہیں بنائی۔ ہم صرف رب اپنے خدا کی سکونت گاہ کے سامنے کی قربان گاہ پر ہی اپنی قربانیاں پیش کرنا چاہتے ہیں۔“
30 جب فینحاس اور اسرائیلی جماعت کے کنبوں کے سربراہوں نے جِلعاد میں روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کی یہ باتیں سنیں تو وہ مطمئن ہوئے۔
31 فینحاس نے اُن سے کہا، ”اب ہم جانتے ہیں کہ رب آئندہ بھی ہمارے درمیان رہے گا، کیونکہ آپ اُس سے بےوفا نہیں ہوئے ہیں۔ آپ نے اسرائیلیوں کو رب کی سزا سے بچا لیا ہے۔“
32 اِس کے بعد فینحاس اور باقی اسرائیلی سردار روبن، جد اور منسّی کے آدھے قبیلے کو ملکِ جِلعاد میں چھوڑ کر ملکِ کنعان میں لوٹ آئے۔ وہاں اُنہوں نے سب کچھ بتایا جو ہوا تھا۔
33 باقی اسرائیلیوں کو یہ بات پسند آئی، اور وہ اللہ کی تمجید کر کے روبن اور جد سے جنگ کرنے اور اُن کا علاقہ تباہ کرنے کے ارادے سے باز آئے۔
34 روبن اور جد کے قبیلوں نے نئی قربان گاہ کا نام گواہ رکھا، کیونکہ اُنہوں نے کہا، ”یہ قربان گاہ ہمارے اور دوسرے قبیلوں کے درمیان گواہ ہے کہ رب ہمارا بھی خدا ہے۔“