1 صبح سویرے اُٹھ کر یشوع اور تمام اسرائیلی شِطّیم سے روانہ ہوئے۔ جب وہ دریائے یردن پر پہنچے تو اُسے عبور نہ کیا بلکہ رات کے لئے کنارے پر رُک گئے۔
2 وہ تین دن وہاں رہے۔ پھر نگہبانوں نے خیمہ گاہ میں سے گزر کر
3 لوگوں کو حکم دیا، ”جب آپ دیکھیں کہ لاوی کے قبیلے کے امام رب آپ کے خدا کے عہد کا صندوق اُٹھائے ہوئے ہیں تو اپنے اپنے مقام سے روانہ ہو کر اُس کے پیچھے ہو لیں۔
4 پھر آپ کو پتا چلے گا کہ کہاں جانا ہے، کیونکہ آپ پہلے کبھی وہاں نہیں گئے۔ لیکن صندوق کے تقریباً ایک کلو میٹر پیچھے رہیں اور زیادہ قریب نہ جائیں۔“
5 یشوع نے لوگوں کو بتایا، ”اپنے آپ کو مخصوص و مُقدّس کریں، کیونکہ کل رب آپ کے درمیان حیرت انگیز کام کرے گا۔“
6 اگلے دن یشوع نے اماموں سے کہا، ”عہد کا صندوق اُٹھا کر لوگوں کے آگے آگے دریا کو پار کریں۔“ چنانچہ امام صندوق کو اُٹھا کر آگے آگے چل دیئے۔
7 اور رب نے یشوع سے فرمایا، ”مَیں تجھے تمام اسرائیلیوں کے سامنے سرفراز کر دوں گا، اور آج ہی مَیں یہ کام شروع کروں گا تاکہ وہ جان لیں کہ جس طرح مَیں موسیٰ کے ساتھ تھا اُسی طرح تیرے ساتھ بھی ہوں۔
8 عہد کا صندوق اُٹھانے والے اماموں کو بتا دینا، ’جب آپ دریائے یردن کے کنارے پہنچیں گے تو وہاں پانی میں رُک جائیں‘۔“
9 یشوع نے اسرائیلیوں سے کہا، ”میرے پاس آئیں اور رب اپنے خدا کے فرمان سن لیں۔
10 آج آپ جان لیں گے کہ زندہ خدا آپ کے درمیان ہے اور کہ وہ یقیناً آپ کے آگے آگے جا کر دوسری قوموں کو نکال دے گا، خواہ وہ کنعانی، حِتّی، حِوّی، فرِزّی، جرجاسی، اموری یا یبوسی ہوں۔
11 یہ یوں ظاہر ہو گا کہ عہد کا یہ صندوق جو تمام دنیا کے مالک کا ہے آپ کے آگے آگے دریائے یردن میں جائے گا۔
12 اب ایسا کریں کہ ہر قبیلے میں سے ایک ایک آدمی کو چن لیں تاکہ بارہ افراد جمع ہو جائیں۔
13 پھر امام تمام دنیا کے مالک رب کے عہد کا صندوق اُٹھا کر دریا میں جائیں گے۔ اور جوں ہی وہ اپنے پاؤں پانی میں رکھیں گے تو پانی کا بہاؤ رُک جائے گا اور آنے والا پانی ڈھیر بن کر کھڑا رہے گا۔“
14 چنانچہ اسرائیلی اپنے خیموں کو سمیٹ کر روانہ ہوئے، اور عہد کا صندوق اُٹھانے والے امام اُن کے آگے آگے چل دیئے۔
15 فصل کی کٹائی کا موسم تھا، اور دریا کا پانی کناروں سے باہر آ گیا تھا۔ لیکن جوں ہی صندوق کو اُٹھانے والے اماموں نے دریا کے کنارے پہنچ کر پانی میں قدم رکھا
16 تو آنے والے پانی کا بہاؤ رُک گیا۔ وہ اُن سے دُور ایک شہر کے قریب ڈھیر بن گیا جس کا نام آدم تھا اور جو ضرتان کے نزدیک ہے۔ جو پانی دوسری یعنی بحیرۂ مُردار کی طرف بہہ رہا تھا وہ پوری طرح اُتر گیا۔ تب اسرائیلیوں نے یریحو شہر کے مقابل دریا کو پار کیا۔
17 رب کا عہد کا صندوق اُٹھانے والے امام دریائے یردن کے بیچ میں خشک زمین پر کھڑے رہے جبکہ باقی لوگ خشک زمین پر سے گزر گئے۔ امام اُس وقت تک وہاں کھڑے رہے جب تک تمام اسرائیلیوں نے خشک زمین پر چل کر دریا کو پار نہ کر لیا۔