۱۔سلاطین 9:7-13 UGV

7 تو مَیں اسرائیل کو اُس ملک میں سے مٹا دوں گا جو مَیں نے اُن کو دے دیا تھا۔ نہ صرف یہ بلکہ مَیں اِس گھر کو بھی رد کر دوں گا جو مَیں نے اپنے نام کے لئے مخصوص و مُقدّس کر لیا ہے۔ اُس وقت اسرائیل تمام اقوام میں مذاق اور لعن طعن کا نشانہ بن جائے گا۔

8 اِس شاندار گھر کی بُری حالت دیکھ کر یہاں سے گزرنے والے تمام لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، اور وہ اپنی حقارت کا اظہار کر کے پوچھیں گے، ’رب نے اِس ملک اور اِس گھر سے ایسا سلوک کیوں کیا؟‘

9 تب لوگ جواب دیں گے، ’اِس لئے کہ گو رب اُن کا خدا اُن کے باپ دادا کو مصر سے نکال کر یہاں لایا توبھی یہ لوگ اُسے ترک کر کے دیگر معبودوں سے چمٹ گئے ہیں۔ چونکہ وہ اُن کی پرستش اور خدمت کرنے سے باز نہ آئے اِس لئے رب نے اُنہیں اِس ساری مصیبت میں ڈال دیا ہے‘۔“

10 رب کے گھر اور شاہی محل کو تعمیر کرنے میں 20 سال صَرف ہوئے تھے۔

11 اُس دوران صور کا بادشاہ حیرام سلیمان کو دیودار اور جونیپر کی اُتنی لکڑی اور اُتنا سونا بھیجتا رہا جتنا سلیمان چاہتا تھا۔ جب عمارتیں تکمیل تک پہنچ گئیں تو سلیمان نے حیرام کو معاوضے میں گلیل کے 20 شہر دے دیئے۔

12 لیکن جب حیرام اُن کا معائنہ کرنے کے لئے صور سے گلیل آیا تو وہ اُسے پسند نہ آئے۔

13 اُس نے سوال کیا، ”میرے بھائی، یہ کیسے شہر ہیں جو آپ نے مجھے دیئے ہیں؟“ اور اُس نے اُس علاقے کا نام کابول یعنی ’کچھ بھی نہیں‘ رکھا۔ یہ نام آج تک رائج ہے۔