2 چنانچہ وہ اتوار کو صبح سویرے ہی قبر پر گئیں۔ سورج طلوع ہو رہا تھا۔
3 راستے میں وہ ایک دوسرے سے پوچھنے لگیں، ”کون ہمارے لئے قبر کے منہ سے پتھر کو لُڑھکائے گا؟“
4 لیکن جب وہاں پہنچیں اور نظر اُٹھا کر قبر پر غور کیا تو دیکھا کہ پتھر کو ایک طرف لُڑھکایا جا چکا ہے۔ یہ پتھر بہت بڑا تھا۔
5 وہ قبر میں داخل ہوئیں۔ وہاں ایک جوان آدمی نظر آیا جو سفید لباس پہنے ہوئے دائیں طرف بیٹھا تھا۔ وہ گھبرا گئیں۔
6 اُس نے کہا، ”مت گھبراؤ۔ تم عیسیٰ ناصری کو ڈھونڈ رہی ہو جو مصلوب ہوا تھا۔ وہ جی اُٹھا ہے، وہ یہاں نہیں ہے۔ اُس جگہ کو خود دیکھ لو جہاں اُسے رکھا گیا تھا۔
7 اب جاؤ، اُس کے شاگردوں اور پطرس کو بتا دو کہ وہ تمہارے آگے آگے گلیل پہنچ جائے گا۔ وہیں تم اُسے دیکھو گے، جس طرح اُس نے تم کو بتایا تھا۔“
8 خواتین لرزتی اور اُلجھی ہوئی حالت میں قبر سے نکل کر بھاگ گئیں۔ اُنہوں نے کسی کو بھی کچھ نہ بتایا، کیونکہ وہ نہایت سہمی ہوئی تھیں۔