15 اُس سے گریز کر، اُس پر سفر نہ کر بلکہ اُس سے کترا کر آگے نکل جا۔
16 کیونکہ جب تک اُن سے بُرا کام سرزد نہ ہو جائے وہ سو ہی نہیں سکتے، جب تک اُنہوں نے کسی کو ٹھوکر کھلا کر خاک میں ملا نہ دیا ہو وہ نیند سے محروم رہتے ہیں۔
17 وہ بےدینی کی روٹی کھاتے اور ظلم کی مَے پیتے ہیں۔
18 لیکن راست باز کی راہ طلوعِ صبح کی پہلی روشنی کی مانند ہے جو دن کے عروج تک بڑھتی رہتی ہے۔
19 اِس کے مقابلے میں بےدین کا راستہ گہری تاریکی کی مانند ہے، اُنہیں پتا ہی نہیں چلتا کہ کس چیز سے ٹھوکر کھا کر گر گئے ہیں۔
20 میرے بیٹے، میری باتوں پر دھیان دے، میرے الفاظ پر کان دھر۔
21 اُنہیں اپنی نظر سے اوجھل نہ ہونے دے بلکہ اپنے دل میں محفوظ رکھ۔