19 اور اپنے سَروں پر خاک ڈالیں گے اور روتے ہُوئے اور ماتم کرتے ہُوئے چِلاّ چِلاّ کر کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جِس کی دَولت سے سمُندر کے سب جہاز والے دَولت مند ہو گئے گھڑی ہی بھر میں اُجڑ گیا۔
20 اَے آسمان اور اَے مُقدّسو اور رسُولو اور نبیو ! اُس پر خُوشی کرو کیونکہ خُدا نے اِنصاف کر کے اُس سے تُمہارا بدلہ لے لِیا۔
21 پِھر ایک زورآور فرِشتہ نے بڑی چکّی کے پاٹ کی مانِندایک پتّھر اُٹھایا اور یہ کہہ کر سمُندر میں پھینک دِیا کہ بابل کا بڑا شہر بھی اِسی طرح زور سے گِرایا جائے گا اور پِھر کبھی اُس کا پتہ نہ مِلے گا۔
22 اور بربط نوازوں اور مُطرِبوں اور بانسلی بجانے والوں اور نرسِنگا پُھونکنے والوں کی آواز پِھر کبھی تُجھ میں نہ سُنائی دے گی اور کِسی پیشہ کا کارِی گر تُجھ میں پِھر کبھی پایا نہ جائے گا اور چکّی کی آواز تُجھ میں پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی۔
23 اور چراغ کی رَوشنی تُجھ میں پِھر کبھی نہ چمکے گی اور تُجھ میں دُلہے اور دُلہن کی آواز پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی کیونکہ تیرے سَوداگر زمِین کے امِیر تھے اور تیری جادُوگری سے سب قَومیں گُمراہ ہو گئِیں۔
24 اور نبیوں اور مُقدّسوں اور زمِین کے اَور سب مقتُولوں کا خُون اُس میں پایا گیا۔