1 پِھر مَیں نے آسمان پر ایک اَور بڑا اور عجِیب نِشان یعنی سات فرِشتے ساتوں پِچھلی آفتوں کو لِئے ہُوئے دیکھے کیونکہ اِن آفتوں پر خُدا کا قہر ختم ہو گیا ہے۔
2 پِھر مَیں نے شِیشہ کا سا ایک سمُندر دیکھا جِس میں آگ مِلی ہُوئی تھی اور جو اُس حَیوان اور اُس کے بُت اور اُس کے نام کے عدد پر غالِب آئے تھے اُن کو اُس شِیشہ کے سمُندر کے پاس خُدا کی بربطیں لِئے کھڑے ہُوئے دیکھا۔
3 اور وہ خُدا کے بندہ مُوسیٰ کا گِیت اور برّہ کا گِیت گا گا کر کہتے تھےاَے خُداوند خُدا ! قادِرِ مُطلق!تیرے کام بڑے اور عجِیب ہیں ۔اَے ازلی بادشاہ!تیری راہیں راست اور درُست ہیں۔
4 اَے خُداوند ! کَون تُجھ سے نہ ڈرے گا؟اور کَون تیرے نام کی تمجِید نہ کرے گا؟کیو نکہ صِرف تُو ہی قدُّوس ہےاور سب قَومیں آ کرتیرے سامنے سِجدہ کریں گیکیونکہ تیرے اِنصاف کے کام ظاہِر ہو گئے ہیں۔
5 اِن باتوں کے بعد مَیں نے دیکھا کہ شہادت کے خَیمہ کا مَقدِس آسمان میں کھولا گیا۔
6 اور وہ ساتوں فرِشتے جِن کے پاس ساتوں آفتیں تِھیں آبدار اور چمک دار جواہِر سے آراستہ اور سِینوں پر سُنہری سِینہ بند باندھے ہُوئے مَقدِس سے نِکلے۔
7 اور اُن چاروں جان داروں میں سے ایک نے سات سونے کے پیالے ابدُالآباد زِندہ رہنے والے خُدا کے قہر سے بھرے ہُوئے اُن ساتوں فرِشتوں کو دِئے۔
8 اور خُدا کے جلال اور اُس کی قُدرت کے سبب سے مَقدِس دُھوئیں سے بھر گیا اور جب تک اُن ساتوں فرِشتوں کی ساتوں آفتیں ختم نہ ہو چُکِیں کوئی اُس مَقدِس میں داخِل نہ ہو سکا۔