1 اِن باتوں کے بعد مَیں نے ایک اَور فرِشتہ کو آسمان پر سے اُترتے دیکھا جِسے بڑا اِختیار تھا اور زمِین اُس کے جلال سے رَوشن ہو گئی۔
2 اُس نے بڑی آواز سے چِلاّ کر کہا کہ گِر پڑا ۔ بڑا شہر بابل گِر پڑا اور شَیاطِین کا مَسکن اور ہر ناپاک رُوح کا اڈّا اور ہر ناپاک اور مکرُوہ پرِندہ کا اڈّا ہو گیا۔
3 کیونکہ اُس کی حرام کاری کی غضب ناک مَے کے باعِث تمام قَومیں گِر گئی ہیں اور زمِین کے بادشاہوں نے اُس کے ساتھ حرام کاری کی ہے اور دُنیا کے سَوداگر اُس کے عَیش و عِشرت کی بدَولت دَولت مند ہو گئے۔
4 پِھر مَیں نے آسمان میں کِسی اَور کو یہ کہتے سُنا کہاَے میری اُمّت کے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤتاکہ تُم اُس کے گُناہوں میں شرِیک نہ ہواور اُس کی آفتوں میں سے کوئی تُم پر نہ آ جائے۔
5 کیونکہ اُس کے گُناہ آسمان تک پُہنچ گئے ہیںاور اُس کی بدکارِیاں خُدا کو یاد آگئی ہیں۔
6 جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی تُم بھی اُس کے ساتھ کرواور اُسے اُس کے کاموں کا دو چند بدلہ دو ۔جِس قدر اُس نے پِیالہ بھراتُم اُس کے لِئے دُگنا بھر دو۔
7 جِس قدر اُس نے اپنے آپ کو شاندار بنایااور عیّاشی کی تھی اُسی قدر اُس کو عذاب اور غممیں ڈال دوکیونکہ وہ اپنے دِل میں کہتی ہے کہمَیں ملِکہ ہو بَیٹھی ہُوں ۔بیوہ نہیںاور کبھی غم نہ دیکُھوں گی۔
8 اِس لِئے اُس پر ایک ہی دِن میں آفتیں آئیں گییعنی مَوت اور غم اور کالاور وہ آگ میں جلا کر خاک کر دی جائے گیکیونکہ اُس کا اِنصاف کرنے والا خُداوند خُداقَوّی ہے۔
9 اور اُس کے ساتھ حرام کاری اور عیّاشی کرنے والے زمِین کے بادشاہ جب اُس کے جلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو اُس کے لِئے روئیں گے اور چھاتی پٹیں گے۔
10 اور اُس کے عذاب کے ڈر سے دُور کھڑے ہُوئے کہیں گے اَے بڑے شہر! اَے بابل ! اَے مضبُوط شہر! افسوس! افسوس! گھڑی ہی بھر میں تُجھے سزا مِل گئی۔
11 اور دُنیاکے سَوداگر اُس کے لِئے روئیں گے اور ماتم کریں گے کیونکہ اب کوئی اُن کا مال نہیں خرِیدنے کا۔
12 اور وہ مال یہ ہے سونا ۔ چاندی ۔ جواہِر ۔ موتی اور مہِین کتانی اور ارغوانی اور ریشمی اور قِرمزی کپڑے اور ہر طرح کی خُوشبُودار لکڑِیاں اور ہاتھی دانت کی طرح طرح کی چِیزیں اور نِہایت بیش قِیمت لکڑی اور پِیتل اور لوہے اور سنگِ مَرمَر کی طرح طرح کی چِیزیں۔
13 اور دارچینی اور مصالِح اور عُود اور عِطر اور لُبان اور مَے اور تیل اور مَیدہ اور گیہُوں اور مویشی اور بھیڑیں اور گھوڑے اور گاڑِیاں اور غُلام اور آدمِیوں کی جانیں۔
14 اب تیرے دِل پسند میوے تیرے پاس سے دُور ہو گئے اور سب لذِیذ اور تُحفہ چِیزیں تُجھ سے جاتی رہیں ۔ اب وہ ہرگِز ہاتھ نہ آئیں گی۔
15 اِن چِیزوں کے سَوداگر جو اُس کے سبب سے مال دار بن گئے تھے اُس کے عذاب کے خَوف سے دُور کھڑے ہُوئے روئیں گے اور غم کریں گے۔
16 اور کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جو مہِین کتانی اور ارغوانی اور قِرمزی کپڑے پہنے ہُوئے اور سونے اور جواہِر اور موتِیوں سے آراستہ تھا!۔
17 گھڑی ہی بھر میں اُس کی اِتنی بڑی دَولت برباد ہو گئیاور سب ناخُدا اور جہاز کے سب مُسافِر اور ملاّح اور اَور جِتنے سمُندر کا کام کرتے ہیں۔
18 جب اُس کے جَلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو دُور کھڑے ہُوئے چِلاّئیں گے اور کہیں گے کَونسا شہر اِس بڑے شہر کی مانِند ہے؟۔
19 اور اپنے سَروں پر خاک ڈالیں گے اور روتے ہُوئے اور ماتم کرتے ہُوئے چِلاّ چِلاّ کر کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جِس کی دَولت سے سمُندر کے سب جہاز والے دَولت مند ہو گئے گھڑی ہی بھر میں اُجڑ گیا۔
20 اَے آسمان اور اَے مُقدّسو اور رسُولو اور نبیو ! اُس پر خُوشی کرو کیونکہ خُدا نے اِنصاف کر کے اُس سے تُمہارا بدلہ لے لِیا۔
21 پِھر ایک زورآور فرِشتہ نے بڑی چکّی کے پاٹ کی مانِندایک پتّھر اُٹھایا اور یہ کہہ کر سمُندر میں پھینک دِیا کہ بابل کا بڑا شہر بھی اِسی طرح زور سے گِرایا جائے گا اور پِھر کبھی اُس کا پتہ نہ مِلے گا۔
22 اور بربط نوازوں اور مُطرِبوں اور بانسلی بجانے والوں اور نرسِنگا پُھونکنے والوں کی آواز پِھر کبھی تُجھ میں نہ سُنائی دے گی اور کِسی پیشہ کا کارِی گر تُجھ میں پِھر کبھی پایا نہ جائے گا اور چکّی کی آواز تُجھ میں پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی۔
23 اور چراغ کی رَوشنی تُجھ میں پِھر کبھی نہ چمکے گی اور تُجھ میں دُلہے اور دُلہن کی آواز پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی کیونکہ تیرے سَوداگر زمِین کے امِیر تھے اور تیری جادُوگری سے سب قَومیں گُمراہ ہو گئِیں۔
24 اور نبیوں اور مُقدّسوں اور زمِین کے اَور سب مقتُولوں کا خُون اُس میں پایا گیا۔