20 پطر س نے مُڑ کر اُس شاگِرد کو پِیچھے آتے دیکھا جِس سے یِسُو ع مُحبّت رکھتا تھا اور جِس نے شام کے کھانے کے وقت اُس کے سِینہ کا سہارا لے کر پُوچھا تھا کہ اَے خُداوند تیرا پکڑوانے والا کَون ہے؟۔
21 پطر س نے اُسے دیکھ کر یِسُو ع سے کہا اَے خُداوند! اِس کا کیا حال ہو گا؟۔
22 یِسُو ع نے اُس سے کہا اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟ تُو میرے پِیچھے ہو لے۔
23 پس بھائِیوں میں یہ بات مشہُور ہو گئی کہ وہ شاگِرد نہ مَرے گا لیکن یِسُو ع نے اُس سے یہ نہیں کہا تھا کہ یہ نہ مَرے گا بلکہ یہ کہ اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟۔
24 یہ وُہی شاگِرد ہے جو اِن باتوں کی گواہی دیتا ہے اور جِس نے اِن کو لِکھا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اُس کی گواہی سچّی ہے۔
25 اَور بھی بُہت سے کام ہیں جو یِسُو ع نے کِئے ۔ اگر وہ جُدا جُدا لِکھے جاتے تو مَیں سَمجھتا ہُوں کہ جو کِتابیں لِکھی جاتِیں اُن کے لِئے دُنیا میں گُنجایش نہ ہوتی۔