۱-تِیمُتھِیُس 6:1-7 URD

1 جِتنے نَوکر جُوئے کے نِیچے ہیں اپنے مالِکوں کو کمال عِزّت کے لائِق جانیں تاکہ خُدا کا نام اور تعلِیم بدنام نہ ہو۔

2 اور جِن کے مالِک اِیمان دار ہیں وہ اُن کو بھائی ہونے کی وجہ سے حقِیر نہ جانیں بلکہ اِس لِئے زیادہ تر اُن کی خِدمت کریں کہ فائِدہ اُٹھانے والے اِیمان دار اور عزِیز ہیں ۔تُو اِن باتوں کی تعلِیم دے اور نصِیحت کر۔

3 اگر کوئی شخص اَور طرح کی تعلِیم دیتا ہے اور صحِیح باتوں کو یعنی ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کی باتوں اور اُس تعلِیم کو نہیں مانتا جو دِین داری کے مُطابِق ہے۔

4 وہ مغرُور ہے اور کُچھ نہیں جانتا بلکہ اُسے بحث اور لفظی تکرار کرنے کا مرض ہے ۔ جِن سے حَسد اور جھگڑے اور بَدگوئِیاں اور بدگُمانِیاں۔

5 اور اُن آدمِیوں میں ردّ و بدل پَیدا ہوتا ہے جِن کی عقل بِگڑ گئی ہے اور وہ حق سے محرُوم ہیں اور دِین داری کو نفع ہی کا ذرِیعہ سمجھتے ہیں۔

6 ہاں دِین داری قناعِت کے ساتھ بڑے نفع کا ذرِیعہ ہے۔

7 کیونکہ نہ ہم دُنیا میں کُچھ لائے اور نہ کُچھ اُس میں سے لے جا سکتے ہیں۔