حِزقی ایل 31:14-18 URD

14 تاکہ لبِ آب کے سب درختوں میں سے کوئی اپنی بُلندی پر مغرُور نہ ہو اور اپنی چوٹی گھنی شاخوں کے درمِیان اُونچی نہ کرے اور اُن میں سے بڑے بڑے اور پانی جذب کرنے والے سِیدھے کھڑے نہ ہوں کیونکہ وہ سب کے سب مَوت کے حوالہ کِئے جائیں گے یعنی زمِین کے اسفل میں بنی آدم کے درمِیان جو پاتال میں اُترتے ہیں۔

15 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس روز وہ پاتال میں اُترے مَیں ماتم کراؤُں گا ۔ مَیں اُس کے سبب سے گہراؤ کو چُھپا دُوں گا اور اُس کی نہروں کو روک دُوں گا اور بڑے سَیلاب تھم جائیں گے ہاں مَیں لُبنا ن کو اُس کے لِئے سِیاہ پوش کراؤُں گا اور اُس کے لِئے مَیدان کے سب درخت غشی میں آئیں گے۔

16 جِس وقت مَیں اُسے اُن سب کے ساتھ جو گڑھے میں گِرتے ہیں پاتال میں ڈالُوں گا تو اُس کے گِرنے کے شور سے تمام اقوام لرزان ہوں گی اور عد ن کے سب درخت ۔ لُبنا ن کے چِیدہ اور نفِیس ۔ وہ سب جو پانی جذب کرتے ہیں زمِین کے اسفل میں تسلّی پائیں گے۔

17 وہ بھی اُس کے ساتھ اُن تک جو تلوار سے مارے گئے پاتال میں اُتر جائیں گے اور وہ بھی جو اُس کے بازُو تھے اور قَوموں کے درمِیان اُس کے سایہ میں بستے تھے وہِیں ہوں گے۔

18 تُو شان و شَوکت میں عد ن کے درختوں میں سے کِس کی مانِند ہے؟ لیکن تُو عد ن کے درختوں کے ساتھ زمِین کے اسفل میں ڈالا جائے گا ۔ تُو اُن کے ساتھ جو تلوار سے قتل ہُوئے نامختُونوں کے درمِیان پڑا رہے گا ۔ یِہی فرعو ن اور اُس کے سب لوگ ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔