حِزقی ایل 44 URD

مشرِقی پھاٹک کا اِستعمال

1 تب وہ مُجھ کومَقدِس کے بیرُونی پھاٹک کی راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے واپس لایا اور وہ بند تھا۔

2 اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہ پھاٹک بند رہے گا اور کھولا نہ جائے گا اور کوئی اِنسان اِس سے داخِل نہ ہو گا چُونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا اِس سے داخِل ہُؤا ہے اِس لِئے یہ بند رہے گا۔

3 مگر فرمانروا اِس لِئے کہ فرمانروا ہے خُداوند کے حضُور روٹی کھانے کو اِس میں بَیٹھے گا ۔ وہ اِس پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے اندر آئے گا اور اِسی راہ سے باہر جائے گا۔

ہَیکل میں داخلہ کے ضوابط

4 پِھر وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی راہ سے ہَیکل کے سامنے لایا اور مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کے جلال نے خُداوند کے گھر کو معمُور کر دِیا اور مَیں مُنہ کے بل گِرا۔

5 اور خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد! خُوب غَور کر اور اپنی آنکھوں سے دیکھ اور جو کُچھ خُداوند کے گھر کے احکام و قوانِین کی بابت تُجھ سے کہتا ہُوں اپنے کانوں سے سُن اور گھر کے مدخل کو اور مَقدِس کے سب مخرجوں کو خیال میں رکھ۔

6 اور تُو بنی اِسرائیل کے باغی لوگوں سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے بنی اِسرائیل تُم اپنی تمام مکرُوہات کو اپنے لِئے کافی سمجھو۔

7 چُنانچہ جب تُم میری روٹی اور چربی اور لہُو گُذرانتے تھے تو دِل کے نامختُون اور جِسم کے نامختُون اجنبی زادوں کو میرے مَقدِس میں لائے تاکہ وہ میرے مَقدِس میں آ کر میرے گھر کو ناپاک کریں اور اُنہوں نے تُمہارے تمام نفرت انگیز کاموں کے سبب سے میرے عہد کو توڑا۔

8 اور تُم نے میری مُقدّس چِیزوں کی حِفاظت نہ کی بلکہ تُم نے غَیروں کو اپنی طرف سے میرے مَقدِس میں نِگہبان مُقرّر کِیا۔

9 خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُن اجنبی زادوں میں سے جو بنی اِسرائیل کے درمِیان ہیں کوئی دِل کا نامختُون یا جِسم کا نامختُون اجنبی زادہ میرے مَقدِس میں داخِل نہ ہو گا۔

بنی لاوی کہانت سے خارِج ہوتے ہیں

10 اور بنی لاوی جو مُجھ سے دُور ہو گئے جب اِسرائیل گُمرا ہ ہُؤا کیونکہ وہ اپنے بُتوں کی پَیروی کر کے مُجھ سے گُمراہ ہُوئے ۔ وہ بھی اپنی بدکرداری کی سزا پائیں گے۔

11 تَو بھی وہ میرے مَقدِس میں خادِم ہوں گے اور میرے گھر کے پھاٹکوں پر نِگہبانی کریں گے اور میرے گھر میں خِدمت گُذاری کریں گے ۔ وہ لوگوں کے لِئے سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ ذبح کریں گے اور اُن کے سامنے اُن کی خِدمت کے لِئے کھڑے رہیں گے۔

12 چُونکہ اُنہوں نے اُن کے لِئے بُتوں کی خِدمت کی اور بنی اِسرائیل کے لِئے بدکرداری میں ٹھوکر کا باعِث ہُوئے اِس لِئے مَیں نے اُن پر ہاتھ چلایا اور وہ اپنی بدکرداری کی سزا پائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

13 اور وہ میرے نزدِیک نہ آ سکیں گے کہ میرے حضُور کہانت کریں ۔ نہ وہ میری مُقدّس چِیزوں کے پاس آئیں گے یعنی پاکترِین چِیزوں کے پاس بلکہ وہ اپنی رُسوائی اُٹھائیں گے اور اپنے گِھنَونے کاموں کی جو اُنہوں نے کِئے ہیں سزا پائیں گے۔

14 تَو بھی مَیں اُن کو ہَیکل کی حِفاظت کے لِئے اور اُس کی تمام خِدمت کے لِئے اور اُس سب کے لِئے جو اُس میں کِیا جائے گا نِگہبان مُقرّر کرُوں گا۔

کاہِن

15 لیکن لاو ی کاہِن یعنی بنی صدُو ق جو میرے مَقدِس کی حِفاظت کرتے تھے جب بنی اِسرائیل مُجھ سے گُمراہ ہو گئے میری خِدمت کے لِئے میرے نزدِیک آئیں گے اور میرے حضُور کھڑے رہیں گے تاکہ میرے حضُور چربی اور لہُو گُذرانیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

16 وُہی میرے مَقدِس میں داخِل ہوں گے اور وُہی خِدمت کے لِئے میری میز کے پاس آئیں گے اور میرے امانت دار ہوں گے۔

17 اور یُوں ہو گا کہ جِس وقت وہ اندرُونی صحن کے پھاٹکوں سے داخِل ہوں گے تو کتانی پوشاک سے مُلبّس ہوں گے اور جب تک اندرُونی صحن کے پھاٹکوں کے درمِیان اور مسکن میں خِدمت کریں گے کوئی اُونی چِیز نہ پہنیں گے۔

18 وہ اپنے سروں پر کتانی عمامے اور کمروں پر کتانی پایجامے پہنیں گے اور جو کُچھ پسِینے کا باعِث ہو اُسے اپنی کمر پر نہ باندھیں۔

19 اور جب بیرُونی صحن میں یعنی عوام کے بیرُونی صحن میں نِکل آئیں تو اپنی خِدمت کی پوشاک اُتار کر مُقدّس حُجروں میں رکھّیں گے اور دُوسری پوشاک پہنیں گے تاکہ اپنے لِباس سے عوام کی تقدِیس نہ کریں۔

20 اور وہ نہ سر منڈائیں گے اور نہ بال بڑھائیں گے ۔ وہ صِرف اپنے سروں کے بال کترائیں گے۔

21 اور جب اندرُونی صحن میں داخِل ہوں تو کوئی کاہِن مَے نہ پِئے۔

22 اور وہ بیوہ یا مُطلّقہ سے بیاہ نہ کریں گے بلکہ بنی اِسرائیل کی نسل کی کُنواریوں سے یا اُس بیوہ سے جوکِسی کاہِن کی بیوہ ہو۔

23 اور وہ میرے لوگوں کو مُقدّس اور عام میں فرق بتائیں گے اور اُن کو نِجس اور طاہِر میں اِمتِیاز کرنا سِکھائیں گے۔

24 اور وہ جھگڑوں کے فَیصلہ کے لِئے کھڑے ہوں گے اور میرے احکام کے مُطابِق عدالت کریں گے اور وہ میری تمام مُقرّرہ عِیدوں میں میری شرِیعت اور میرے آئِین پر عمل کریں گے اور میرے سبتوں کو مُقدّس جانیں گے۔

25 اور وہ کِسی مُردہ کے پاس جانے سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں گے مگر فقط باپ یا ماں یا بیٹے یا بیٹی یا بھائی یا کُنواری بہن کے لِئے وہ اپنے آپ کو ناپاک کر سکتے ہیں۔

26 اور وہ اُس کے پاک ہونے کے بعد اُس کے لِئے اَور سات دِن شُمار کریں گے۔

27 اور جِس روز وہ مَقدِس کے اندر اندرُونی صحن میں خِدمت کرنے کو جائے تو اپنے لِئے خطا کی قُربانی گُذرانے گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔

28 اور اُن کے لِئے ایک مِیراث ہو گی ۔ مَیں ہی اُن کی مِیراث ہُوں اور تُم اِسرائیل میں اُن کو کوئی مِلکِیت نہ دینا ۔ مَیں ہی اُن کی مِلکِیت ہُوں۔

29 اور وہ نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی کھائیں گے اور ہر ایک چِیز جو اِسرائیل میں مخصُوص کی جائے اُن ہی کی ہو گی۔

30 اور سب پہلے پَھلوں کا پہلا اور تُمہاری تمام چِیزوں کی ہر ایک قُربانی کاہِن کے لِئے ہوں اور تُم اپنے پہلے گُندھے آٹے سے کاہِن کو دینا تاکہ تیرے گھر پر برکت ہو۔

31 پر وہ جو آپ ہی مَر گیا ہو یا درِندوں کا پھاڑا ہُؤاکیا پرِند کیا چرند کاہِن اُسے نہ کھائیں۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48