1 سونا کَیسا بے آب ہو گیا! کُندن کَیسا بدل گیا!مَقدِس کے پتّھر تمام گلی کُوچوں میں پڑے ہیں ۔
2 صِیُّون کے عزِیز فرزند جو خالِص سونے کی مانِندتھےکَیسے کُمہار کے بنائے ہُوئے برتنوں کے برابرٹھہرے!
3 گِیدڑ بھی اپنی چھاتِیوں سے اپنے بچّوں کو دُودھپِلاتے ہیںلیکن میری دُخترِ قَوم بیابانی شُتر مُرغ کی مانِندبے رحم ہے۔
4 شِیر خوار کی زُبان پِیاس کے مارے تالُو سے جا لگی ۔بچّے روٹی مانگتے ہیں لیکن اُن کو کوئی نہیں دیتا۔
5 جو ناز پروردہ تھے گلِیوں میں تباہ حال ہیں۔جو بچپن سے ارغوان پوش تھے مزبلوں پرپڑے ہیں